
اس دنیا میں بننے والا پہلا رشتہ میاں اور بیوی کا ہے جس کی اہمیت سے کوئی نظر نہیں چرا سکتا ہے۔
انسان اپنی زندگی میں جانے کتنے ہی لوگوں سے تعلقات استوار کرتا ہے کتنے ہی لوگ اس کی زندگی میں آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں ,بے شمار لوگوں کو اپنا دوست بناتا ہے جو وقت و حالات کے دائرے میں رہتے ہوئے اچھا برا جیسا بھی اپنا کردار نبھاتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔
.انہی آنے جانے والوں میں سے انسان اپنے لیے ایک ایسے دوست کا بھی انتخاب کرتا ہے جو اُس کی زندگی میں ایک بار شامل ہونے کے بعد کبھی اس سے دور نہیں جاتا جو زندگی کے ہر نشیب وفراز میں اسکا سایا بن کر ہمیشہ اس کے ساتھ رہتا ہے۔ جو نکاح جیسے خوبصورت بندھن میں بندھ کر ایک دوسرے کےلیے راحت و تسکین کا نہ صرف باعث بنتے ہیں۔
آج دیکھا جائے تو صورتحال یہ ہے کہ زندگی بھر ساتھ چلنے والوں کا آج دو منٹ ساتھ بیٹھنا محال نظر آتا ہے۔ بداعتمادی کا عنصر اِس قدر غالب ہوچکا ہے کہ ہرگھر سازشوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، لڑائی جھگڑا فساد انارکی نے ہر طرف ڈیرے جمائے ہوئے ہیں۔ ایک دوسرے کی عظمت کی قسم اٹھانے والے صبح و شام ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں کوشاں ہیں۔
یاد رہے کہ میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس قرار دیا گیا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ ان دونوں کا تعلق دنیا کے ہر تعلق سے زيادہ قریب ترین قرار دیا گیا ہے۔
لیکن اس بات سے بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے کہ یہ رشتہ دنی اکا بہت ناظک رشتہ ہے۔
بعض اوقات قریب ترین یہ تعلق ایسی دوری اختیار کر لیتا ہے جس میں ریل کی پٹری کی طرح میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ تو چلتے رہتے ہیں مگر ان کے درمیان ایسے فاصلے پیدا ہو جاتے ہیں جن کو دور کرنا کسی کے بھی بس میں نہیں ہوتا ہے۔
میاں بیوی میں دوری کی وجوہات
انسان کی زبان میاں بیوی کے تعلقات کے بگاڑ پیدا کرنے کا سبب بن جاتے ہیں ان میں عام طور پر سب سے زيادہ کی جانے والی وہ باتیں شامل ہوتی ہیں جو بظاہر تو مذاق میں کی جاتی ہیں مگر ان کے اثرات بہت دیر پا ہوتے ہیں۔
دوسروں کے سامنے بیوی کے لباس اور شکل پر تنقید
اکثر مرد حضرات بیوی کا موازنہ دوسری عورتوں سے مذاق میں کرتے رہتے ہیں ان کا بعض اوقات یہ کہنا کہ تم تو موٹی بھینس ہو یا پھر یہ لباس تو تم پر بالکل اچھا نہیں لگ رہا ہے، یہ بات اگرچہ سننے میں تو معمولی لگتی ہے لیکن اس کے سبب بیوی احساس کمتری میں مبتلا ہو جاتی ہے جس سے میاں بیوی کے تعلقات متاثر ہوتے ہیں۔
بیوی کے کھانے بنانے پر اُس کی تعریف کے بجائے عیب نکالنا
ہمارے معاشرے میں عام طور پر کھانا بنانے کی ذمہ داری عورت کے سر ہوتی ہے یہاں تک کہ اگر بیوی ورکنگ لیڈی بھی ہو تو اس کے باوجود کھانا بنانا اسی کا کام ہوتا ہے ،جس طرح ہر انسان ہر کام میں پرفیکٹ نہیں ہو سکتا ہے ویسے ہی کچھ خواتین اچھا کھانا نہیں بنا پاتی ہیں یا بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بیوی کھانا بنانا اچھا جانتی ہیں لیکن کسی دن کھانے میں ہوجانے والی غلطی کی بنیاد پر اُسے ڈانٹنا طعنے دینا عورت کے حوصلے کو ختم کرتا ہے اور دل شکنی بھی کرتا ہے جو خدا تعالی کو بلل پسند نہیں ہے۔
شوہر اپنی بیوی کی محنت اور کوشش کو نظر انداز کرتے اور اس حوالے سے دوسروں کے سامنے تنقید کرتے جس سے بیوی کے دل دکھتا ہے۔
جس کی وجہ سے بیوی کے دل میں اس کے شوہر کے احترام میں کمی واقع ہوتی ہے جو بیوی کی غلطی پر پردہ ڈالنے کے بجائے دوسروں کے سامنے اس کا اشتہار بنا رہا ہوتا ہے-
یاد رکھے شوہر کے چلند الفاظ بیوی کی طاقت ہوتی ہے جس کی بنیاد پر وہ خوشی سے ہر حال میں پوری زندگی اپنے شوہر کے نام کر دیتی ہے۔
میکے سے دوری
اگرچہ لڑکی شادی کے بعد اپنے ماں باپ بہن بھائيوں کو چھوڑ کر شوہر کے گھر آجاتی ہے مگر دور ہونے کے باوجود یہ تمام لوگ اس کے بہت قریب ہوتے ہیں اور ان کے حوالے سے کسی قسم کی بات اس کے دل کو توڑ دیتی ہے۔
اکثر مرد حضرات اپنی بیوی کے خاندان والوں کو بہت تضحیک سے غائبانہ طور پر یاد کرتے ہیں اور بیوی کے بھائی اور بہن حد تا کہ ماں کے لیۓ ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں جو کہ بیوی کے دل کو دکھانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
خیال رہے اگر آپ بیوی کے میکے والوں کا احترام نہیں کریں گے تو پھر آپ اس بات کی امید اپنی بیوی سے بھی نہیں کر سکتے ہیں کہ وہ آپ سے جڑے رشتوں کی عزت کرے۔
بچوں کے سامنے بیوی کو زلیل کرنا
اکثر شوہر حضرات اپنی چوہدارہٹ قائم رکھنے کے لیے بچوں کے سامنے ان کی ماں کو کم عقل قرار دیتے ہیں اور اس کا اظہار بچوں کے سامنے بھی کر دیتے ہیں۔
اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ بچے ماں کی عزت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور جس کے نتیجے میں وہ بدتمیز ہو جاتے ہیں سج کا علزام بھی شوہر بیوں کو ہی دیتا کہ تم نے تربیت ٹھیک نہں کی ہے بچوں کی۔
یہ تمام ایسے اسباب ہیں جس کے سبب مرد تو اپنی طاقت اور حس مزاح کے زعم میں جو دل چاہے بول جاتا ہے مگر اس کی وجہ سے بیوی اپنے خول میں بند ہو جاتی ہے اور شوہر کو وہ عزت و احترام نہیں دے پاتی ہے جو اس رشتے کی بنیاد ہوتی ہے یا اگر وہ بڑے پن کا مظاہرہ کر کے عزت دے بھی دیں تو وہ عورت گہری خاموش ہو جاتی ہے اور اُس کے دل میں اس عزیم رشتہ کی اہمیت پہلے جیسی نہیں رہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News