Advertisement
Advertisement
Advertisement

کورونا سے نجات کب ملے گی؟ عالمی ادارہ صحت نے آگاہ کر دیا

Now Reading:

کورونا سے نجات کب ملے گی؟ عالمی ادارہ صحت نے آگاہ کر دیا

گذشتہ دوبرسوں سے دنیا بھر میں اپنی دہشت پھیلانے اور کروڑوں افراد کو متاثر والے کورونا وائرس کا خاتمہ اب قریب ہے عالمی ادارہ صحت نے آگاہ کر دیا۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کورونا وبا کے خاتمے کی نوید سناتے ہوئے کہا ہے کہ 2022 کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے کا سال ہوسکتا ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ  کے مطابق دنیا بھر میں کورونا کے وار اب بھی جاری ہیں اور یہ وائرس ابھی بھی جیناتی تبدیلوں سے گزر رہا ہے اور اپنی ہیئت مستقل تبدیل کررہا ہے ایسے وقت میں عالمی ادارہ صحت کا یہ بیان کافی امید افزا قرار دیا جارہا ہے۔

 اس کی بنیادی وجہ یہ بیان کی جارہی ہیں کہ 2022 میں کورونا وبا کا اختتام کسی حد تک ممکن ہے کیونکہ اب دنیا کے پاس اس سے نبردآزما ہو نے کے لئے تمام وسائل موجود ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانم نے جمعرات کو لنکڈان پر اپنی پوسٹ میں دنیا کو تنبہہ کرتے ہو کہا ہے کہ اس وبا کے نمٹنے میں عدم مساوات جتنے طویل عرصے تک جاری رہے گی یہ وبا بھی اتنے ہی عرصے تک دنیا میں موجود رہے گی۔

Advertisement

ٹیڈروس نے عدم مساوات کی مثال کے لئے افریقہ کا ذکر کیا اور کہا کہ اس وبا کو دوبرس کا عرصہ گزرنے کے باوجود یہ ملک ابھی بھی وبا سے تحفظ دینے والی ویکسین سمیت تمام اشیاء سے ابھی تک محروم ہے جس کی بنیادی وجہ ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افریقہ میں محکمہ صحت کے عملے کی ہر چارمیں سے تین کی مکمل ویکسی نیشن نہیں ہوئی جبکہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکا اور یورپ میں لوگوں کو ویکسین کی تیسری یعنی بوسٹر ڈوز لگائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مکمل ویکسی نیشن نہ ہونے کی سبب ایک خلا پیدا ہوگا ہے جس میں وائرس کے نئے ویریئنٹ کو پھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کے اکثر ممالک میں ویکسی نیشن مکمل ہونے کے باوجود دوبارہ جانی نقصان، پابندیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ٹیڈروس نے عدم مساوات کو ختم کرنے پر ذور دیا تاکہ اس وبا کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے سال نو کی آمد کے موقع پر عہد کیا وہ تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے، اور ایسے اقدامات اٹھائیں جائیں گے جس کے تحت ویکسین کو ترجیحی بنیادوں پر تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔

ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ اگر دنیا کی تمام حکومتیں آپس کے اختلافات بھلا کر مضبوط قوت  ارادی سے کام لیں تو 50 لاکھ سے زائد جانیں لینے والے اس وائرس کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے اور ساتھ انفرادی طور پر ویکسی نیشن بھی کروائیں اور حفاظتی اقدامات بھی کریں۔

Advertisement

عالمی ادارہ صحت کے مطابق  وہ 2022 وسط تک دنیا کی 70 فیصد آبادی کو ویکسین لگانے ارادہ رکھتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگرہم ویکسی نیشن کو ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو 2022 کے اختتام تک دوبارہ وبا سے پہلے والی زندگی کی طرف لوٹ سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر