ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت میں انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا سائٹس پر مسلم خواتین کو ہراساں اور تحقیر کیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت میں انٹر نیٹ اور آن لائن ایپلی کیشنز میں مسلم خواتین کی تحقیر اور ہراساں کیے جانے کو نا قابل قبول سمجھتا ہے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا یہ ایک ناگوار، نفرت آمیز عمل ہے جس کا مقصد مسلم خواتین کو بے توقیر اور ہراساں کیا جانا ہے، مسلم خواتین کی تحریف شدہ تصاویر کو انٹرنیٹ ایپلی کیشنز پر “برائے فروخت” جیسے اشتعال انگیز کلمات کے ساتھ رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی ایپلی کیشنز کے نفرت انگیز مقتدی اپنے اشتعل انگیز کلمات سے 100 سے زائد متاثر کن خواتین کے احترام پر حملہ آور ہو چکے ہیں، سائبر اسپیس کے ذریعہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت آمیز و پر تشدد حملوں کا یہ نیا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بامقصد آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعہ خواتین بالخصوص مسلم خواتین کی بے توقیری اور ہراسگی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، ان کا مقصد مسلم برادری میں خوف اور شرم کا احساس کرنا ہے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اس طرح کی خوفناک حرکتوں نے مسلم خواتین کو گہرے صدمے اور خوف میں جھکڑ دیا ہے، بھارت میں بی جے پی، آر ایس ایس کی مشترکہ ہند و تواء حکومت سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لئے جگہ تنگ ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہند و توا سے متاثر بی جے پی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، چھ ماہ قبل بھارت کی درجنوں بااثر مسلم خواتین کو سوشل میڈیا پر ہراساں کرنے کے مرتکب افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونا قابل مذمت ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی قیادت کی خاموشی اور مسلمانوں کی نسل کشی کا کھلے عام مطالبہ کرنے والے ’ہند و توا‘ کے حامیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونا خطرے کی گھنٹی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا عالمی برادری سے بھارت میں بڑھتی ہوئی زینو فوبیا، اسلامو فوبیا اور اقلیتوں کے خلاف پرتشدد حملوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
