
کراچی کے علاقے ملیر شاہ لطیف ٹاٶن میں ڈکیتی کی واردات کے دوران کمسن بچی حرمین کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، فائرنگ میں ملوث ملزم کو سانگھڑ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سانگھڑ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقتولہ حرمین کے قتل میں ملوث ملزم شبیر جھکرو کو مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس پہنچی تو ملزمان کی جانب سے مزاحمت کی گئی۔
سانگھڑ پولیس کا کہنا ہے کہ فاٸرنگ کے تبادلے کے بعد ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم بچی کو دوران ڈکیتی قتل کرنے کے بعد کراچی سے فرار ہو گیا تھا۔
ملزم کا جلد راہداری ریمانڈ حاصل کرکے کراچی منتقل کیا جائے گا۔
فائرنگ کے دوران ننھی حرمین کے قتل کا واقعہ ایک ہفتہ قبل 23 دسمبر کو شاہ لطیف ٹاون منزل پمپ کے قریب پیش آیا تھا۔
جہاں دورانِ ڈکیتی سیکیورٹی گارڈز اور ڈاکووں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک حرمین نامی بچی فائرنگ کی زد میں آگئی۔
پولیس کے مطابق منزل پمپ کے قریب شاہ مارٹ میں تین مسلح ڈاکو لوٹ مار کر رہے تھے کہ مارٹ کے سیکیورٹی گارڈ نے ان پر فائرنگ شروع کر دی، جس پر ملزمان نے بھی جوابی فائرنگ کی، فائرنگ کے اس تبادلے میں حرمین شدید زخمی ہوئی۔
ایک ملزم گارڈ کی فائرنگ سے زخمی ہوا، جسے پولیس نے گرفتار کیا اور اس سے اسلحہ اور پچاس ہزار نقدی برآمد کی۔ جبکہ اس کے دو ساتھی موقع سے فرار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حرمین کے سر پر گولی لگی جس کے باعث وہ جانبر نہ ہوسکی۔
کراچی پولیس چیف مشتاق احمد مہر نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو اعلیٰ سطحی ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔
ایک ٹیم ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کی نگرانی میں بنائی گئی جس میں ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن عارب مہر اور ایس پی گڈاپ شامل تھے۔
جبکہ دوسری ٹیم ڈی آئی جی سی آئی اے کریم خان کی سربراہی میں بنائی گئی جس میں ایس ایس پی ایس آئی یو عارف عزیز اور ایس پی اے وی سی سی معروف عثمان شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News