
سانحہ مری پر وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کی زیر صدارت تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایوان وزیراعلیٰ میں تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے سفارشات پیش کی گئیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کی شفارشات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف بڑے فیصلے کا امکان ہے۔
کمیٹی نے 7 دن میں اپنی تحقیقات مکمل کرنا تھی، کمیٹی نے سانحہ کے حقائق جاننے کیلئے مری کا دورہ بھی کیا۔
کمیٹی نے مختلف افراد کے بیانات قلمبند کئے جبکہ کمیٹی نے مری میں برف کے دوران مرتب پلان پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا۔
کمیٹی غفلت کے مرتکب افراد کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو سفارشات پیش کردیں، ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاور اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق کچھہ دیر میں پریس کانفرنس کریں گے۔
دوسری جانب سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ کی تیاری میں اہم پیش رفت بھی ہوئی ہے، سربراہ تحقیقاتی ٹیم ظفر نصراللہ کی سربراہی میں سول سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام ممبران شریک ہوئے اورمعاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، ضلعی انتظامیہ کی جانب سےتحقیقاتی کمیٹی کو جوابات جمع کروادیئے گئے۔
سربراہ تحقیقاتی کمیٹی ظفرنصراللہ نے کہا کہ سانحہ مری سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ایک دو روز میں جمع کروادی جائے گی، تحقیقات میں تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، تمام تر حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے سفارشات اور تجاویز تیار کی گئیں۔
تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ کے مندرجات بول نیوز سامنے لے آیا، تحقیقاتی رپورٹ میں مری پوائنٹس کی تصاویریں، میٹنگ منٹس اور دیگر شواہد بھی ساتھ لف کئے گئے، تحقیقاتی رپورٹ میں افسران، عینی شاہد اور جاں بحق ہونیوالے لواحقین کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے۔
ذرائع تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ جس کی ذمہ داری ہوگی ان کے خلاف ایکشن کی درخواست کی گئی ہے، کئی محکموں اور افسران کی جانب سے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔
ذرائع نے کہا کہ متعدد افسران اور محکموں کی جانب سے معاملات کو سنجیدہ ہی نہ لیا گیا،انتطامیہ کی جانب سے معاملات کو غیرسنجیدہ لیا جب حالات خراب ہوئے تو ہوش آیا۔
کمیٹی ذرائع نے کہا کہ گاڑیوں میں سوار افراد کی موت سانس اور دل بند ہونے سے ہوئی، کم درجہ حرارت اور دم گھٹنے کی وجہ سے دل اور سانس بند ہوئے.
تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ سردی سے بچنے کے لیے گاڑی میں سوار افراد نے ہیٹرز چلا رکھے تھے، برفباری کے دوران گاڑیوں کے سائلنسر اور اخراج کے متعدد راستے برف میں دب گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مری میں برفباری کے نظارے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح پہنچے تھے۔ شدید برفباری اور بدانتظامی کے باعث 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان لوگوں کی تھی جن کا گاڑی میں ہی دم گھٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News