 
                                                                              آرمی چیف جنرل منوج مُکُنڈ نروانے نے سیاچن سے بھارتی فوج کی مشروط واپسی کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
جنرل نروانے کا کہنا ہے کہ بھارت سیاچن سے اپنی فوج واپس بلانے کا مخالف نہیں ہے، لیکن اس کے لیے پاکستان کو دونوں ممالک کی پوزیشنوں کو الگ کرنے والی اصل زمینی پوزیشن کو قبول کرنا ہوگا۔
بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران دئیے گئے ایک اہم بیان میں بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ بھارت سیاچن گلیشیئر سے فوج ہٹانے کا “مخالف نہیں” ہے، اس شرط پر کہ پاکستان ایکچوئل گراؤنڈ پوزیشن لائن (AGPL) کو قبول کرے۔
بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ سیاچن میں فوجی محاذ آرائی 1984 کے آخر میں جوابی اقدامات کے تحت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 1984 کے بعد سے، دونوں ممالک کی افواج سیاچن گلیشیئر پر آمنے سامنے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی ریکارڈ کے مطابق شدید سردی اور دشوار گزار علاقے کی وجہ سے سیاچن میں 800 سے زائد ہندوستانی فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، حالانکہ اصل تعداد اس سے زیادہ ہے۔
جنرل نروانے کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی پسپائی سے قبل دونوں فوجوں کو خطوط پر دستخط کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاچن گلیشئیر سے فوجیں ہٹانے کے بارے میں بات چیت کافی پہلے سے چل رہی ہے، سابق بھارتی خارجہ سکریٹری شیام سرن نے 2017 میں شائع ہونے والی اپنی کتاب میں کہا کہ دونوں ممالک 1989، 1992 اور 2006 میں ایک معاہدے کے قریب بھی پہنچ گئے تھے۔
سرن نے کہا کہ 2006 میں اس وقت کے قومی سلامتی کے مشیر ایم کے۔ نارائنن اور آرمی چیف جنرل جے جے۔ سنگھ نے تجویز کو منسوخ کرنے کے لیے آخری لمحات میں مداخلت کی تھی۔
تاہم بھارتی فوج کو لگتا ہے کہ پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ 2019 میں، آرمی ذرائع نے The Print کو بتایا تھا کہ بلندیوں سے پیچھے ہٹنا اور پاکستان کو ان پر قبضہ کرنے کا موقع دینا ایک بہت بڑی غلطی ہوگی، جیسا کہ کارگل میں ہوا تھا۔
ذرائع کے حوالے سے دی پرنٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ “پاکستان سے بلندیوں کو دوبارہ حاصل کرنا ناممکن ہوگا۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 