
ناظم جوکھیو قتل کیس
ناظم جوکھیو قتل کیس میں ضمانت منسوخ ہونے پرملزمان عدالت سے فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکورٹ ایڈیشنل سیشن جج ماڈل کورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے مقدمے میں نامزد پانچ ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت منسوخ کردی جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔
فرار ہونے والے ملزمان میں سلیم سالار، محمد سومار، محمد اسحاق، دودو خان، محمد خان جوکھیو شامل ہیں۔
پولیس فرار ہونے والے ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
بعدازاں ملیرکورٹ کراچی نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ بادی النظرمیں مقدمہ انسداد دہشت گردی کا ہے۔
عدالت نے کیس کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت چلانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ کیس کو دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اس کورٹ کو چلانے کا اختیار نہیں ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزمان کی ضمانت کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔
عدالت نے پانچوں ملزمان کی دائرضمانت کی درخواستیں نمٹاتے ہوئے ملزمان کی دائر ضمانتی مچلکے واپس کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہرافضل جوکھیو کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے قانون کی بالا دستی قائم کرتے ہوئے پانچوں ملزمان کی درخواست مسترد کی۔ تفتیشی افسر پہلے کسی بھی کیس میں عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوتا تھا۔
وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسرکو نفری کے ہمراہ عدالت میں موجود ہونا چاہیے تھا۔ تفتیشی افسر نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔ ملزمان اس کیس میں مفرور ہوچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی اس میں مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات کا اضافہ کیا جائے۔ دہشتگردی کی دفعات کے اندارج سے متعلق اعلیٰ عدالت کی نظیربھی پیش کی ہے۔
وکیل ہمارے دلائل اوراعلیٰ عدالت کی نظیر کی روشنی میں سیشن عدالت نے مقدمہ کو دہشتگردی قرارہوئے ہمارے دلائل پراتفاق کیا۔ تفتیشی افسر کی نااہلی، غفلت اور بدنیتی کی وجہ سے ملزمان قانون کی گرفت میں نہیں آسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News