عدالت نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ مجرم کو مصنوعی ٹانگ لگا دی ہے، علاج بھی ہو رہا ہے، کیا اب وہ اڑنا چاہتا ہے؟۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں شیرٹن بم دھماکہ کیس کے مجرم انوارالحق کے علاج معالجے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹ محمد اقبال کلہوڑو نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کیں کہ مجرم کو علاج کی مکمل سہولت فراہم کی جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ مجرم کو اگر بیساکھی کی ضرورت ہے تو اسے وہ بھی فراہم کی جائے۔
جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ مجرم کو سکھر جیل سے کراچی منتقل کردیا ہے۔ جیل اتھارٹی نے مجرم کو مصنوعی ٹانگ لگا دی ہے اورعلاج معالجہ بھی فراہم کیا جاتا یے۔ مجرم گاڑی سے خود اترا اور چل کر اندر آیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مجرم انوارالحق کی ایک ٹانگ ضائع ہوگئی ہے۔ جیل میں بیساکھی فراہم نہیں کی گئی فیملی کو مجرم نے بتایا ٹانگ پر زخم ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ جیل میں مجرم کو مصنوعی ٹانگ لگا دی ہے، علاج بھی ہو رہا ہے، کیا اب وہ اڑنا چاہتا ہے؟
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ مجرم سے بی کلاس کہ سہولت واپس لے گئی ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ جیل میں مجرم کو ہر قسم کی سہولت تو دی جا رہی ہے۔ آپ ان سب چیزوں سے مطمئن نہیں ہیں جیل سے رہا کر دیتے ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ مجرم انوارالحق کے علاج معالجے سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
