
وسطی ایشیا میں بڑے پیمانے پر ہونے والے بلیک آوٹ نے تین ملکوں کے دارالحکومتوں کو اندھیرے میں ڈبو دیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کرغزستان اور ازبکستان کی دارالحکومتوں کے ساتھ ساتھ قازقستان کے اقتصادی مرکز الماتی میں بھی بڑے پیمانے پر بجلی بند ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تین سابق سوویت جمہوریہ کے گرڈ قازقستان کے راستے روسی پاور گرڈ سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
بیب الاقوامی میڈیا اور دیگر حکام نے بتایا کہ بلیک آوٹتینوں ممالک کے صوبوں میں دور دور تک پھیل گیا، فی الحال تفصیلی معلومات کا انتظار ہے۔
قازقستان کے قومی بجلی فراہم کنندہ KEGOS کا کہنا ہے کہ ملک کی شمالی-جنوبی پاور لائن، جو کہ گنجان آباد جنوبی قازقستان اور اس کے دو پڑوسیوں کو شمالی قازقستان کے بڑے پاور اسٹیشنوں اور روسی نیٹ ورک سے جوڑتی ہے، گرڈ کے وسطی ایشیائی حصے میں “ہنگامی عدم توازن” کی وجہ سے منگل کی صبح منقطع ہوگئی۔
جبکہ ازبکستان اور کرغزستان کے حکام نے کہا ہے کہ وہ ہنگامی بندش کے بعد پاور پلانٹس کو دوبارہ شروع کر رہے ہیں اور ابتدائی طور پر وسطی ایشیائی گرڈ سے منقطع رہیں گے۔
دراصل جنوب مشرقی یورپ میں سردی کا قہر جاری ہے۔ اس شدید سردی کی وجہ مشرقی بحیرہ روم میں برفانی طوفان جو بلیک آوٹ کا سبب بنا۔
ملکی دارالحکومتوں میں بجلی بند ہوجانے کی وجہ سے ٹریفک بھی شدید متاثر ہوا ہے۔
یورپ کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک استنبول ہوائی اڈے کو شدید برف باری کے باعث بند کرنا پڑا۔
یہی نہیں بلکہ شدید برف باری کے باعث ایتھنز میں اسکول اور ویکسینیشن سینٹرز بھی بند کردیے گئے ہیں۔
وسطی ایشیائی ممالک میں بجلی کی بندش قازقستان میں ٹرانزٹ لائنوں کے اوور لوڈنگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔
ٹریول حکام نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ استنبول کے پرانے اتاترک ہوائی اڈے کو ترکی ایئر لائنز کے لیے ایک نیا مرکز بنانے کے طور پر بدلنے کے بعد سے پہلی بار بند کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News