Advertisement
Advertisement
Advertisement

منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات نامکمل، عدالت کا اظہارِ برہمی

Now Reading:

منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات نامکمل، عدالت کا اظہارِ برہمی

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 14 جنوری تک توسیع  کرتے ہوئے تحقیقات مکمل نہ کرنے پرفاضل عدالت نے ایف آئی اے پراظہار برہمی کیا۔

جج سردار طاہر صابر بنکنگ جرائم عدالت لاہورنے منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالتی مہلت کے بعد شہباز شریف بنکنگ جرائم عدالت میں پیش ہوئے۔

امجد پرویزایڈووکیٹ، پراسکیوٹرمعظم حبیب، نصیرالدین نیئر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 14 جنوری تک توسیع  کرتے ہوئے تحقیقات مکمل نہ کرنے پر ایف آئی اے پراظہار برہمی کیا۔

جج سردار طاہر باہر نے دورانِ سماعت کہا کہ تحقیقات مکمل نہ کرنے پر کیوں نہ پورے ایف آئی اے کو شوکاز نوٹس جاری کردوں۔

Advertisement

پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا کہ قانون کے مطابق تحقیقاتی ایجنسی کو دائرہ اختیار پراعتراض کرنے کا حق ہے۔ مقدمہ میں درج دفعات دائرہ اختیار کا تعین کرتی ہیں۔

جج طاہرصابر نے کہا کہ بینکرزکی حد تک تفتیش مکمل ہوتی تو دائرہ اختیار کا معاملہ حل ہو جاتا۔ سولہ ماہ ہو گئے ابھی تک ایف آئی اے نے تفتیش مکمل نہیں کی۔

ایف آئی پراظہارِ برہمی کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اس محکمے کا کون والی وارث ہے میں کس کو طلب کروں؟ منتیں کرکرکے چالان منگوایا ہے۔

برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جج طاہر صابر نے کہا کہ یہ قانون ہے؟ یہ قانون کا تقاضا ہے؟ کیوں نہ پورے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کروں؟ ضابطہ فوجداری میں واضح لکھا ہے کہ مخصوص وقت میں چالان جمع کروانا لازم ہے۔

فاضل جج نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کے ڈی جی صاحب آئے تھے اور کہتے تھے کہ ایک ٹرک بھرا ہوا ہے شواہد کا جس پرانہیں تفتیش مکمل کرنے کا وقت دیا تھا۔ بنک کے افسران آج بھی آزاد پھررہے ہیں۔

بنکنگ جرائم عدالت نے 14 جنوری تک مکمل چالان پیش کرنے حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلا کو مزید دلائل کیلئے بھی طلب کر لیا۔

Advertisement

عدالتی دائرہ اختیار پر امجد پرویز ایڈووکیٹ کے دلائل

دورانِ سماعت ایڈووکیٹ امجد پرویز نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درج مقدمہ میں 9 اکاؤنٹ ہولڈرزکو نامزد کیا گیا، جن کی عبوری ضمانت منظورہوچکی۔ 8 جنوری 2021ء کو ڈپٹی ڈائریکٹرلا نے اسی عدالت میں تفتیش مکمل کرنے کیلئے مہلت مانگی تھی۔

دلائل دیتے ہوئے امجد پرویز نے کہا کہ شہبازشریف کے شریک ملزموں کی عبوری ضمانت پر کوئی اعتراض نہ ہونے کا بھی بیان دیا تھا۔ ایف آئی اے نے 9 شریک ملزموں کی عبوری ضمانت کے حکم کو اعلی عدلیہ میں چیلنج بھی نہیں کیا۔ 2 اگست کو ایف آئی اے نے تحریری رپورٹ میں تسلیم کیا کہ اس کیس میں بنکنگ جرائم عدالت کا ہی دائرہ اختیاربنتا ہے۔

ایڈوکیٹ امجد پرویز نے کہا کہ شریک ملزمان اظہرمحمود اورعاصم سوری کی عبوری ضمانت پر بھی ایف آئی اے نے دائرہ اختیارپراعتراض نہیں اٹھایا۔ 9 اکتوبر 2021ء کو ایف آئی اے نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت پراعتراض اٹھا دیا۔ عدالتی حکم پرایف آئی اے نے مقدمہ کا چالان اسپیشل جج سنٹرل کے پاس پیش کردیا۔

دلائل دیتے ہوئے امجد پرویز نے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق بنکنگ جرائم عدالت میں پیش نہ کرنے پر ایف آئی اے حکام کو شوکاز نوٹس دیا گیا۔ کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں میں کیسز خصوصی عدالتوں سے دوسری عدالتوں میں منتقل کرنے کے اصول طے کیے گئے ہیں۔

وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ اعلی عدلیہ کے فیصلوں کے تحت ضمانت یا محض چالان پیش ہونے کی سطح پر کیس دوسری عدالت میں منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ جب ایک عدالت کسی کیس میں فردِ جرم عائد کردے اس کے بعد اس کے دائرہ اختیار پر بحث کی جا سکتی ہے۔ استغاثہ کی کوئی مرضی نہیں کہ وہ جس عدالت میں چاہے چالان جمع کروائے۔

Advertisement

ایڈووکیٹ امجد نے مذید دلائل میں کہا کہ پراسکیوشن کو چالان جہاں مرض جمع کروانے کا کوئی صوابدیدی اختیار نہیں ہے۔ 13 ماہ تک انویسٹی گیشن ایجنسی نے فائل اپنی بغل میں دبائے رکھی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو زور دے کر چالان پیش کروایا وہ چالان ابھی بھی نامکمل ہے۔ چالان کے شروع میں کہا گیا ہے کہ بنکرز کی حد تک تفتیش مکمل ہونا باقی ہے۔

دورانِ دلائل شہباز شریف نے 20 منٹ کھڑے رہنے کے بعد فاضل جج سے استدعا کی کہ سر کیا مجھے بیٹھنے کی اجازت ہے؟ جس پر فاضل جج نے کہا کہ جی آپ بیٹھ جائیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر