الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ہیک ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کی زیر صدارت پارلیمانی امور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ الیکشن کمیشن حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق اہم تفصیلات سے آگاہ کیا۔
الیکشن کمیشن حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ ای وی ایم کے لئے 258 بلین درکار ہیں اور اس کے علاوہ کمیٹی کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ای وی ایم محض مشین نہیں ایک مائنڈ سیٹ کی تبدیلی ہے
الیکشن کمیشن نے ای وی ایم ہیک ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کرتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ مشین کے ہیک ہونے اور جیم ہونے کا خطرہ ہے تاہم اس حوالے سے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں اور ان تمام نقاط اور خطرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
الیکشن کمیشن حکام کے مطابق بعض ممالک نے ای وی ایم پر پابندی عائد کر رکھی ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لئے اتفاق رائے ضروری ہے۔
ایک سینیٹر نے پوچھا کہ اتنا خرچہ آنا ہے آپ نے پہلے حکومت کو کیوں نہیں بتایا جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ حکومت ہم سے پوچھتی تو ضرور بتاتے۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگوں کو ای وی ایم کا ادراک نہیں تبھی غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں، الیکشن کمیشن
دوسری جانب بلوچستان کے ارکان سینیٹ نے ووٹ رجسٹریشن سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کے شناختی کارڈ نہیں بنائے جا رہے لہذا اس حوالے سے نادرا حکام کو طلب کیا جائے۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ایک ایک منٹ پر نادرا سے متعلق سوال پیدا ہو رہا ہے لیکن جو ہمیں نوٹی فکیشن دیا گیا اس میں کہا گیا ہے کہ نادرا کو نہ بلائیں، میں چیئرمین سینیٹ سے اس معاملے پر بات کروں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
