
حمل کے آخری ایام میں کورونا کا شکار ہونے والی خواتین میں بچے کی پیدائش کو لے کر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ایڈنبرگ، گلاسگو، ایبرڈین، Strathclyde یونیورسٹیوں، سینٹ اینڈریوز پبلک ہیلتھ اور وکٹوریہ یونیورسٹی آف ولنگٹن کی جانب سے کی گئی ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق حمل ٹھہرنے سے 28 روز قبل کورونا سے متاثر ہونے والی حاملہ خواتین میں بچے کی قبلِ از وقت پیدائش، مردہ پیدائش، اور پیدائش کے بعد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایسے خطرناک خدشات کووِڈ ویکسینیشن نہ کروانے والی خواتین میں زیادہ ہو سکتے ہیں تاہم اسی لئے شادی شدہ خواتین کو لازمی ویکسین لگوانی چاہیئے۔
اس تحقیق میں اسکاٹ لینڈ کی تمام حاملہ خواتین (87 ہزار سے زیادہ) کے دسمبر 2020 سے اکتوبر 2021 کے دوران کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس عرصے میں حاملہ خواتین میں دیگر گروپس کے مقابلے میں ویکسینیشن کی شرح کم تھی جس وجہ سے انہیں زچگی کے بعد بچے کی پیدائش کے دوران سنگین پیچیدگیوں کا سامنا ہوا۔
تحقیق میں بچوں کی اموات کے ڈیٹا کا تجزیہ بھی کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ پیدائش سے 28 دن قبل کووڈ کی شکار ہونے والی ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں اموات کی شرح ہر ایک ہزار میں سے 23 تھی۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جن خواتین نے ویکسینیشن نہیں کروائی تھی ان کے ہاں ہی پیدا ہونے والے بچے ہلاک ہوئے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ حمل کے آخری ایام میں کووڈ کا شکار ہونے والی خواتین کے ہاں قبل از وقت پیدائش کی شرح 17 فیصد تھی۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر میڈیسین میں شائع ہوئے، جس میں ماہرین نے کہا ہے کہ کووڈ ویکسینز حاملہ خواتین اور بچوں کے تحفظ اور انہیں جان لیوا پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہیں اس لئے ویکسین ضرور لگوائیں اور اپنا اور اپنے بچے کا تحفظ یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News