
بھارت میں کورونا
بھارت میں کورونا اموات کی شرح سرکاری اعدادو شمار سے 7 گنا زیادہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
بھارت میں کورونا کے باعث ہلاک ہونے والوں سے متعلق ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت اصل حقائق چھپا رہا ہے اور کورونا سے ہونے والی اموات سرکاری طور پر بتائے گئے اعدادو شمار سے کئی گنا زیادہ ہے۔
ایک آزاد اور دو ریاستی اعدادو شمار پر مبنی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارت میں گزشتہ سال ستمبر تک کورونا کے باعث 32 لاکھ ہلاکتیں ہوئیں اور یہ نمبر سرکاری طور پر بتائے گئے اعدادو شمار سے 6-7 گنا زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس سے جون 2020 سے جولائی 2021 کے درمیان 29 فیصد ہلاکتیں ہوئیں اور یہ تعداد 32 لاکھ بنتی ہے اور ان میں سے 27 لاکھ ہلاکتیں صرف اپریل 2021 سے جولائی 2021 میں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مصنف نے کہا کہ تحقیق کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ بھارت کے پاس سرکاری طور پر 7 گنا کم شرح اموات کا ریکارڈ ہونے کی بنیادی وجہ بہت سے کیسز کا رپورٹ نہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث ہزاروں لوگوں نے گھروں پر ہی جان گنوائی جس کا کسی اسپتال میں ریکارڈ موجود نہیں ہے اور اس کے علاوہ کچھ اموات ایسی بھی ہوئی جن میں بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی اور ممکنہ طور پر وہ بھی کورونا کے باعث ہی ہلاک ہوئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارت کے سرکاری ڈیٹا بیس پر یکم جنوری 2022 تک 10 ریاستوں میں کورونا کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 35 لاکھ بتائی گئی ہے لیکن ان ریاستوں ہلاکتوں کی حقیقی تعداد 48 لاکھ ہے۔
مصنف نے مزید کہا کہ اگر ہمارے تحقیق میں آنے والے نتائج کی تصدیق ہوجاتی ہے تو پھر عالمی ادارہ صحت کو بھی مجموعی طور پر کورونا سے ہلاک ہونے والوں کے اعداود شمار پر نظرثانی کرنا پڑے گی جو یکم جنوری 2022 تک 5.4 ملین تھی۔
واضح رہے بھارت میں ان دنوں اومیکرون کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور صرف اومیکرون کے کیسز کی تعداد 2 ہزار تک پہنچ چکی ہے جب کہ دلی سمیت مختلف ریاستوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے اس کے علاوہ متعدد ریاستوں میں ہوٹل، جم ، گراؤنڈ اور دیگر تفریحی مقامات پر پابندی لگائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News