پاک افغان سرحد پر باڑ ہٹانے کا مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان باڑ کا تنازعہ حل کرنے کے لیے وفود کی سطح پر بات چیت ہو گی۔
پاکستان اور افغانستان نے وفود کی تشکیل کرتے ہوئے مذکرات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی ہے۔
پاک افغان سرحد پر نصب باڑ کی تفصیلات
پاکستان نے جون 2016 میں افغانستان سے دہشت گردی کے واقعات، دراندازی اور اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاک افغان سرحد پر باڑ دو رویہ ہے، افغانستان کی جانب باڑ کی اونچائی 13 اور پاکستان کی جانب 11 فٹ بلند ہے۔
پاک افغان سرحد پر لگائی گئی دونوں باڑوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ ہے جس میں خار دار تاروں کا جال ڈالا گیا ہے۔
پاک افغان سرحد پر لگائی گئی باڑ کے ساتھ 377 سرحدی چوکیاں بھی تعمیر کی گئی ہیں جن پر سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔
پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے منصوبے کے لیے ابتدائی طور پر 500 ملین ڈالر رکھے گئے تھے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کی مجموعی لمبائی 2640 کلومیٹر ہے، 1229 کلومیٹر خیبرپختونخوا اور 1411 کلومیٹربلوچستان کےساتھ متصل ہے۔
سرحد پر نصب باڑ اکھاڑنے کا واقعہ
بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں جنگجوؤں نے گزشتہ دنوں باڑ اکھاڑ دی تھی۔
پاک افغان سرحد سے باڑ اکھاڑنے پر پاکستان نے سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے افغان حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھایا تھا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے باڑ اکھاڑنے پرکہا تھاہم خاموش نہیں بیٹھیں گے،باڑ ہم نے لگائی ہے، یہ کام جاری رہے گا ۔
شاہ محمود قریشی نے اس امید کا بھی اظہار کیا تھا کہ افغانستان دوست ملک ہے ،سفارتی سطح پر یہ معاملہ حل کر لیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
