
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی پابندیوں کا دور شروع ہوگیا ہے۔ ریاستی وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی کورونا سے متاثر ہوگئے۔
کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث دہلی حکومت نے ویک اینڈ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ہفتہ اور اتوار کو رات کے کرفیو کے علاوہ دن کا کرفیو بھی ہوگا۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آنے والے 23 ہزار 3 سو 79 نئے کورونا کیسز میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی شامل ہیں جنہوں نے ایک انتخابی ریلی میں بغیر ماسک کے شرکت کی تھی۔
نئی پابندیوں میں سرکاری اہلکاروں کے گھروں سے کام کرنے جبکہ نجی دفاتر میں اہلکاروں کی 50 فیصد حاضری کی پابندیاں بھی شامل ہیں۔
دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے آج کہا ہے کہ ویک اینڈ کرفیو لگانے کا فیصلہ ڈی ڈی ایم اے کے اجلاس میں کیا گیا انہوں نے کہا کہ ضروری خدمات کے علاوہ باقی سب پر کرفیو کا نفاذ ہوگا۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام ضرورت کے تحت ہی گھروں سے باہر نکلیں، کورونا کی گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کریں اور ماسک لگائیں۔ دہلی میں بسوں اور میٹرو کو 100 فیصد گنجائش کے ساتھ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے مگر ہر مسافر کے لیے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔
ممبئی میں بھی کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ممبئی کے میئر کشاری پیڈنیکر نے واضح کیا ہے کہ اگر کیسز 20 ہزار سے زیادہ ہوئے تو لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔ وبا کی وجہ سے کچھ عرصہ قبل کھلنے والے اسکول دوبارہ بند کیے جا رہے ہیں۔
ریاست مہاراشٹر میں بڑھتے کیسز کی وجہ سے اسکولوں کو ایک بار پھر بند کرنا پڑا ہے۔
دہلی میں شدید سردی اور کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے اسکول پہلے ہی بند کر دیے گئے ہیں۔
بھارت میں جس طرح سے کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں ان میں نیا ویریئنٹ اومیکرون بھی شامل ہے جس کی منتقلی کی رفتار اب تک سامنے آنے والے تمام ویریئنٹس سے زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News