
سویڈن میں ائیر ایمبولنس کا کام ڈرون کے زریعے انجام، ڈرون کی مدد سے ہارٹ اٹیک کے بعد 71 سالہ مریض کی جان بچائی لی گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سویڈن میں شہری گھر کے باہر برف صاف کررہا تھا کہ اچانک دل کا دورہ پڑ گیا، تاہم قریب سے گاڑی میں گزرنے والے ایک ڈاکٹر نے فوری طبی امداد دی اور ڈرون کمپنی سے ڈرون طلب کر لیا۔
مریض کا کہنا ہے کہ جب اسے دل کا دورہ پڑا تو اسی لمحے مصطفیٰ علی نامی ڈاکٹر اپنی کار میں وہاں سے گزر رہے تھے، انہوں نے فوری طور پر ڈرون کمپنی کو الرٹ جاری کیا، اور خون کی گردش رواں کرنے کے لیے ڈاکٹر نے سی پی آر کا عمل شروع کیا۔
تاہم ائیرایمبولنس کا کام کرنے والا ڈران حیرت انگیز طور پر صرف تین منٹ میں ڈاکٹر کے پاس آ پہنچا۔
مذکورہ ڈرون میں ‘ڈی فبری لیٹر‘ آلہ موجود تھا، جو کارڈیئک اریسٹ کے مریض کے دل کو بجلی کا جھٹکا لگا کر اس پر طاری کپکپاہٹ کو ختم کرکے نارمل دھڑکن بحال کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
ائیر ایمبولنس ڈرون کمپنی ایورڈرون کا کہنا تھا کہ اطلاع موصول ہونے کے تین منٹ کے اندر آٹومیٹِڈ ایکسٹرنل ڈی فِیبری لیٹر ڈرون مریض کے گھر پہنچ گیا جو کسی بھی ایمبولنس سے تیز سروس ہے، جبکہ سویڈن میں ڈرون کے ذریعے ڈی فِبری لیٹر پہنچانے کا تجربہ سب سے پہلے 2020 میں کیا گیا تھا۔
ڈرون لوگوں کو کسی بھی قسم کی ایمرجنسی میں مدد کر کے لئے آسکتا ہے البتہ اس کا بروقت مریض تک پہنچنا لازم ہے، اور اس کمپنی کے ڈرون نے یہ کام صرف 3 منٹ میں کر دکھایا۔
یاد رہے کہ کارڈیئک اریسٹ میں دل اچانک کام کرنا بند کر دیتا ہے جسے ہارٹ فیل ہونا بھی کہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News