
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کے لیے ان کی شرائط ماننا پڑتی ہیں۔
قومی سلامتی پالیسی پبلک کرنے کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے دستخط کرکے قومی سلامتی پالیسی کا اجرا کردیا۔
قومی سلامتی پالیسی پبلک کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس مجبور ہو کرجاتے ہیں۔ ان کی شرائط کے لیے عوام پربوجھ ڈالنا پڑتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگرآپ کو ہرتھوڑے وقت بعد آئی ایم ایف جانا پڑے تو آپ کی سیکیورٹی متاثر ہوگی، ملک کی معیشت کمزور ہو گی تو دفاع بھی کمزورہوگا۔ ہماری گروتھ ریٹ اوپر جاتی ہے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے خطاب میں سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسزنے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔ ہماری فورسز نے پاکستان کو محفوظ کیا۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس منظم اور بہترین تربیت یافتہ فورس ہے۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماضی میں ہم نے ملک کو معاشی طورپرمستحکم نہیں کیا۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ نچلے طبقے کو اوپرلانا ہے۔ ہم نے ہرخاندان کو صحت کارڈ دے کرسیکیورکیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی ایکسپورٹ70 فیصد بڑھ گئی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کےاتنےمواقع ہیں دنیا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
عمران ٰخان نے کہا کہ پاکستان کو قانون کی حکمرانی کا چیلنج درپیش ہے۔ قانون پرعمل نہ ہو تو معاشرے میں غربت ہوتی ہے۔ معاشرےمیں طاقتورکوقانون کے نیچےلانےکی کوشش نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے اوپر نہیں تھا۔ قانون کی حکمرانی سےمعاشرہ ترقی کرتا ہے۔ ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے۔ پوری کوشش ہے عوام اور ریاست ساتھ چلیں۔
قومی سلامتی پالیسی کے اجرا پر وزیراعظم عمران خان نے معید یوسف اور قومی سلامتی ڈویژن کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
قومی سلامتی پالیسی پبلک کرنے کی تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News