
آسٹریلوی لیجنڈ گریگ چیپل نے سابق ہندوستانی کپتان ایم ایس دھونی کو کرکٹ کے تیز ترین دماغوں میں سے ایک کے طور پر درجہ بندی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فیصلہ سازی کی مہارت نے انہیں اپنے دور کے عظیم کپتانوں سے ممتاز کیا ہے۔
گریگ چیپل نے 2005 سے 2007 تک بطور ہیڈ کوچ ہندوستان کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ تھے۔ انھوں نے دو سال پر محیط بھارتی کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہنگامہ خیز دور گزارا ۔
چیپل نے کہا کہ ترقی یافتہ کرکٹ ممالک نے وہ ماحول کھو دیا ہے جو گزرے ہوئے دور میں ان کے ترقیاتی ڈھانچے کا ایک بڑا حصہ ہوا کرتا تھا۔ اس کی وجہ نوجوان کرکٹرز اچھے کھلاڑیوں کو دیکھ کر اور ان کی تقلید کرتے ہیں۔
سابق لیجنڈ کا کہنا تھا کہ برصغیر پاک و ہند میں اب بھی بہت سے قصبے ایسے ہیں جہاں کوچنگ کی سہولیات نایاب ہیں اور نوجوان کھلاڑی سڑکوں اور خالی زمینوں پر رسمی طور پر کرکٹ کھیلتے ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں سے متعدد بھارتی اسٹارز کھیل سیکھ چکے ہیں۔ ان میں سے ایک دھونی ہیں، جو جھارکھنڈ کے رانچی شہر سے آئے تھے
ایم ایس دھونی، جس کے ساتھ میں نے بھارتی ٹیم میں کام کیا، وہ ایک اچھی مثال ہیں جس نے اپنی صلاحیتوں کو نکھارا اور منفرد انداز میں کھیلنا سیکھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنے شروعاتی دورمیں مختلف سطحوں پر تجربہ کار افراد کے خلاف مقابلہ کرتے ہوئے، دھونی نے کمال فیصلہ سازی اور حکمت عملی کے سبب اپنے صلاحیتوں کو منوایا ۔ وہ کرکٹ کے تیز ترین دماغوں میں سے ایک ہے جن کا میں نے سامنا کیا ہے۔
سورو گنگولی اور جان رائٹ کی قیادت میں دھونی نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، انھوں نے نے راہول ڈریوڈ کے دور میں ترقی کی، سری لنکا کے خلاف ون ڈے میں ناٹ آؤٹ 183 رنز ان کے کیرئیر کی چند بہترین اننگزمیں سے ایک ہے۔
آسٹریلیا کے سابق بلے باز چیپل کی رائے ہے کہ کوچز کو ایسا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے جہاں کھلاڑی مسائل کا حل اور فیصلہ سازی خود سیکھ سکیں۔
حال ہی میں ختم ہونے والی ایشز میں انگلینڈ کی جدوجہد کو نوٹ کرتے ہوئے چیپل نے کہا کہ مسئلہ نوجوانوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کے لیے پلیٹ فارم کی عدم موجودگی کا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News