
امریکی ریاست کنساس سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون پر دہشت گرد تنظیم داعش میں شامل ہونے اور عسکریت پسندوں پر مشتمل “خواتین کیAK-47 بٹالین” کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
الیگزینڈریا، ورجینیا میں امریکی اٹارنی نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ 42 سالہ ایلیسن فلوک ایکرین کو دہشت گرد تنظیم کو مادی مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ سیل شکایت 2019 میں درج کی گئی تھی اور فلوک ایکرن کو امریکہ واپس لانے کے بعد اسے عام کیا گیا تھا۔
ہفتے کو کئے گئے اعلان سے پہلے داعش میں مذکورہ خاتون کی مبینہ شرکت کا عوامی طور پر علم نہیں تھا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ فلوک ایکرن امریکا میں ایک کالج کیمپس پر حملہ کرنے کے لیے کارکنوں کو بھرتی کرنا چاہتی تھیں، اور انہوں نے ایک شاپنگ مال پر دہشت گرد حملے کے بارے میں بھی بات کی۔
امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) کے خصوصی ایجنٹ کے حلف نامے میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ فلوک ایکرین 2016 کے اواخر میں شام کے شہر رقہ میں “خطیبہ نصیبہ” نامی داعش یونٹ کی لیڈر بنیں۔
حلف نامے میں کہا گیا کہ خواتین کی اس یونٹ کو AK-47 رائفلوں، دستی بموں اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی تربیت دی گئی تھی۔
حراستی میمو میں کہا گیا ہے کہ فلوک ایکرن نے بچوں کو اسالٹ رائفلز استعمال کرنے کی تربیت دی، اور یہ کہ کم از کم ایک گواہ نے فلوک ایکرن کے ایک بچے کو، جس کی عمر تقریباً پانچ یا چھ سال تھی، شام میں خاندان کے گھر میں مشین گن پکڑے ہوئے دیکھا۔
فائلنگ میں کہا گیا ہے کہ ، “فلوک ایکرین کئی سالوں سے داعش کے بنیاد پرست دہشت گرد نظریے پر پختہ یقین رکھتی ہیں، انہوں نے پرتشدد لڑائی کا ارتکاب کرنے یا اس کی حمایت کرنے کے لیے شام کا سفر کیا۔”
فلوک ایکرن نے ایک داعش ملٹری بٹالین کے مقرر کردہ رہنما اور منتظم کے طور پر کام کرتے ہوئے، خواتین اور بچوں کو AK-47 اسالٹ رائفلز، گرینیڈز اور خودکش بیلٹ کے استعمال کی براہ راست تربیت دے کر داعش کے قاتلانہ مقاصد کی حمایت کی۔
عدالتی کاغذات کے مطابق، فلوک ایکرن 2008 میں مصر چلی گئی تھیں اور اگلے تین سالوں میں مصر اور امریکا کے درمیان کئی بار سفر کیا۔ وہ 2011 سے امریکا میں نہیں تھیں۔
استغاثہ کا خیال ہے کہ وہ 2012 کے آس پاس شام چلی گئی تھیں۔
استغاثہ نے بتایا کہ 2016 کے اوائل میں، ان کے شوہر شام کے شہر ٹیل ابیاد میں ایک دہشت گردہ حملہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ، اس سال کے آخر میں، فلوک نے ایک بنگلہ دیشی داعش رکن سے شادی کی جو ڈرون میں مہارت رکھتا تھا، لیکن وہ 2016 کے آخر یا 2017 کے اوائل میں مر گیا۔
عدالتی کاغذات اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ فلوک ایکرین کو کس طرح پکڑا گیا، یا ایف بی آئی کے حوالے کیے جانے سے پہلے وہ کتنی دیر تک حراست میں تھیں۔
تاہم وہ پیر کو الیگزینڈریا میں امریکی ضلعی عدالت میں پیش ہونے والی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News