
سانحہ مری پر مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق ادارے ذمہ داریوں سے بھاگنا شروع ہوگئے اور انتظامیہ کی دوسرے اداروں پر الزام لگا کر خود کو کلیئر کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سانحہ مری پر مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، ادارے ذمہ داریوں سے بھاگنا شروع ہو گئے اور انتظامیہ کی دوسرے اداروں پر الزام لگا کر خود کو کلیئر کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں غلط اطلاعات انکوائری کمیٹی کو دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے پاس برف ہٹانے کی 16 مشینیں ہیں جو سانحہ کے دوران مسلسل کام کرتی رہیں، پنجاب ہائی وے کے لوڈرز اور برف ہٹانے کی مشینیں کلڈنہ، جی پی او چوک سمیت سات مقامات پر مصروف رہیں۔
ذرائع کے مطابق گنجائش سے زیادہ ٹریفک کے داخلہ اور غلط پارکنگ سے مشینری کی نقل و حرکت میں مسائل ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹریفک جام ہونے سے مشینیں آفت زدہ سڑکوں پر ہونے کے باوجود صحیح طور پر کام نہ کر سکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کو سانحہ مری پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ لارنس کالج روڈ کو ون وے کرکے ٹریفک کو رواں رکھا جا سکتا تھا۔
یاد رہے سانحہ مری کی تحقیقات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور وزیر اعلیٰ کو 17 جنوری تک اس کی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ظفر نصر اللہ کی سربراہی میں پنجاب حکومت کی کمیٹی سانحہ مری کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
کمیٹی نے مری کی انتظامیہ اور دیگر محکموں کے حکام سے بیانات لے لیے ہیں جب کہ سانحے کے دوران وہاں موجود سیاحوں سے تفصیلات لی جارہی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان سانحہ میں بچ جانے والوں کے بیانات کا انتظامیہ کے بیانات سے تقابلی جائزہ لے گی۔
مزید پڑھیے: سانحہ مری؛ نئے انکشافات منظر عام پر آنے لگے
حکومتی کمیٹی تمام تر بیانات اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد 16 جنوری کو اپنا کام مکمل کرلے گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی دیئے گئے وقت کے مطابق 17 جنوری کو اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کردے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کمیٹی کو 7 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی رکھی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مری میں برفباری کے نظارے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح پہنچے تھے۔ شدید برفباری اور بدانتظامی کے باعث 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان لوگوں کی تھی جن کا گاڑی میں ہی دم گھٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News