Advertisement
Advertisement
Advertisement

اسلام آباد ہائی کورٹ نے این ڈی ایم اے کو سانحہ مری کا ذمہ دار قرار دے دیا

Now Reading:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے این ڈی ایم اے کو سانحہ مری کا ذمہ دار قرار دے دیا
سانحہ مری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ سانحہ مری کے ذمہ داروں کا تعین کرکے آئندہ جمعہ عدالت کو آگاہ کریں۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سانحہ مری کیس کا سات صفحات پر مشتمل تحریری آرڈر جاری کردیا۔

تحریری آرڈر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سانحہ مری کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت سے قبل نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کمیشن کا اجلاس بلانے کا بھی حکم دے دیا۔

عدالتی تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کمیشن کا 21 جنوری سے پہلے اجلاس نہ ہوا تو پرنسپل سیکریٹری وزیراعظم ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

Advertisement

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ کمیشن کا 21 جنوری سے پہلے اجلاس نہ ہوا تو چئیرمین این ڈی ایم اے بھی ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا کہ وضاحت کریں شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی۔

تحریری حکم نامے سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں مری کے رہائشی حماد عباسی کی سانحہ مری کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے دائر درخواست پرکیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے آغازمیں ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے، این ڈی ایم اے حکام کو بھی آج ہی عدالت میں طلب کیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورممبرڈیزاسٹرمینجمنٹ این ڈی ایم اے کے درمیان مکالمہ ہوا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی زیادہ وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ یہ انتہائی اہم اور فوری نوعیت کا معاملہ ہے۔ اس دوران کوئی اور سانحہ ہو گیا تو ذمہ دار کون ہو گا؟

Advertisement

چیف جسٹس نے این ڈی ایم اے حکام سے کہا کہ کل کو خدا نخواستہ زلزلہ آئے تو آپ نے کہنا ہے کہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے۔ ان 22 لوگوں کی ہلاکتوں کا ذمے دارکون ہے؟ پالیمنت نے 2010 سے ایک قانون بنایا ہوا ہے، اس پرعمل درآمد ہونا تھا۔

دوران سماعت عدالت نے حکام کو ڈیزاسٹرمینجمنٹ قانون کی متعلقہ شقیں پڑھنے کی ہدایت کیں۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسارکیا کہ درخواست گزارکی شکایت ہے کہ کوئی تیاری نہیں تھی وگرنہ 22 افراد کی جانیں نا جاتیں۔ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کی آج تک کبھی میٹنگ ہوئی ہے؟ جس پرممبر این ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ 21 فروری 2013 کو ایک میٹنگ ہوئی دوسری میٹنگ 28 مارچ 2018 کو ہوئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کسی لیڈر آف دی اپوزیشن نے آپ کو درخواست کی کہ کمیشن کی مینٹنگ بلائیں؟ جس پر ممبر این ڈے ایم اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ کسی اپوزیشن لیڈر نے ہمیں میٹنگ بلانے کا نہیں کہا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ کبھی ڈائریکٹرجنرل نے حکومت کو لکھا کہ میٹنگ بلائیں وگرنہ کل کوئی آفت آئی تو ذمہ داری ہم پرآئے گی۔ اتنی بڑی اور مضبوط باڈی ہے، کیا ڈائریکٹراین ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو میٹنگ بلانے کا لکھا ؟

نمائندہ این ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ کووڈ کے دنوں میں ڈی جی نے وزیراعظم کو میٹنگ بلانے کے لیے درخواست کی تھی۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ ناکام ہوئے ہیں۔  آپ کی ذمہ داری تھی کہ میٹنگ بلاتے اور اس علاقے کے لیے نیشنل مینجمنٹ پلان دیتے۔

Advertisement

عدالت نے این ڈی ایم اے ممبرپراظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ سمجھ نہیں رہے آپ کی اتھارٹی نے اس قانون پرعمل درآمد کرانا تھا کسی اورپر الزام نا لگائیں۔ یہ آپ کی ذمہ داری تھی، آپ نے اس قانون پر عمل درآمد کرانا تھا۔ آپ نے کوئی نینشل پلان بنایا ؟

عدالت نے استفسارکیا کہ صوبائی باڈیز کی کبھی میٹنگزہوئیں ہیں؟ کیا ڈسٹرکٹ میں یہ نوٹیفائی ہے؟ اگراس قانون پرعمل ہوا ہوتا تو ایک شہری کی بھی ہلاکت نا ہوتی۔ کیا ڈسٹرکٹ پنڈی کے لیے مری کے حوالے سے 2010 سے کوئی ڈسٹرکٹ پلان ہے؟

چیف جسٹس نے ریماکس میں کہا کہ 2010 میں قانون بنا آپ 2021 میں عدالت کو بتا رہے ہیں کہ ہمیں چیک کرنا ہے۔ اس کیس میں تو کوئی انکوائری کی ضرورت ہی نہیں اس قانون پر این ڈی ایم اے نے عمل کرانا تھا۔

چیف جسٹس نے این ڈی ایم ممبرکومخاطب کر کے کہا کہ ان اموات کے آپ ذمہ دار ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ عدالت اس پرفیصلہ دے؟ اس قانون میں جتنے لوگ ہیں وہ سب اور پوری ریاست ذمہ دار ہے۔ اگر نیشنل کمیشن کی میٹنگ 2018 کے بعد نہیں ہوئی تو ذمہ داری آپ پر ہی عائد ہوتی ہے۔

سماعت کے دوران ریمارکس میں عدالت نے کہا کہ باہرجا کرتقریریں سب کرتے ہیں۔ قانون پرعمل درآمد کوئی نہیں کرتا۔  بلاوجہ سب مری کے لوگوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کیا قصور ہے؟

کیس کی سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کردی گئی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایف بی آر کے ٹیکس ریٹرینز جمع کرانے کی مہم میں تاریخی اضافہ
سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ
آذربائیجان ٹورازم بورڈ کا کامیاب روڈ شو اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگیا
ای ٹریفک چالان کی شفافیت کا پول کھل گیا، حیدرآباد کے شہری کو غلط چالان موصول
افغانستان کو امن کی ضمانت دینا ہوگی ، خواجہ آصف
ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں ، شہباز شریف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر