
جج
ارجنٹینا کے ایک جج کی قیدی کے ساتھ نازیبا حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ارجنٹینا کی ایک خاتون جج اس وقت مشکل میں پھنس گئی جب ان کی ایک قیدی کے ساتھ نازیبا حرکات کی ویڈیو لیک ہوگئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں خاتون جج میریل سواریز کو قتل کے قیدی کرسٹین مے بسٹوس کے ساتھ بوس وکنار کرتے ہوئے دیکھا گیا اور حیران کن طور پر اسی خاتون جج نے قیدی کی سزا کے خلاف ووٹ بھی دیا تھا۔
دراصل میریل سواریز ججز کے اس پینل میں شامل ہیں جس کو قتل کے ملزم کرسٹین کی سزا سے متعلق فیصلہ کرنا ہے کہ آیا 2009 میں پولیس آفیسر لیونارڈو روبرٹس کو قتل کرنے پر اسے عمرقید کی سزا دی جانی چاہیے یا نہیں ، ججز کے پینل میں ملزم کے حق میں واحد ووٹ خاتون کی جج کی جانب سے ہی آیا تھا۔
AdvertisementVIDEO DOCUMENTO.
AMIGOS ARGENTINA TOCO FONDO.
JUEZA QUE INTEGRO TRIBUNAL QUE CONDENO A PERPETUA AL ASESINO DE UN POLICIA EN CHUBUT, FUE HACERLE MATE Y MIMOS A LA PRISION AL CONDENADO. FUE SUMARIADA.
LA JUEZA SE LLAMA, MARIEL ALEJANDRA SUAREZ. pic.twitter.com/Gf07UEIA1H
— MARCELO FAVA (@MARCELOFAVAOK) January 4, 2022
خیال رہے خاتون جج کیس کے سلسلے میں جیل گئی تھیں جہاں انہوں نے قیدی کرسٹین سے ملاقات کی اور اس دوران وہ بوس وکنار بھی کرتے رہے اور یہ منظر سی سی ٹی وی پر ریکارڈ ہوگیا اور جیل میں موجود پولیس افسر نے یہ ویڈیو دیگر ججز کو بھجوادی۔
دوسری جانب خاتون جج نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے قیدی کے ساتھ کوئی ناجائز تعلقات نہیں ، میں اس کی زندگی پر کتاب لکھ رہی ہوں اور اسی سلسلے میں ملاقات کے لیے گئی تھی۔
بوس وکنار کے مناظر پر رد عمل دیتے ہوئے میریل سواریز نے کہا کہ ویڈیو میں دیکھا جانے والا منظر آنکھوں کا دھوکا ہے ، دراصل ہمارے ارد گرد لوگ موجود تھے اور وہاں کیمرے بھی نصب تھے اس لیے وہ مجھے کوئی خفیہ بات بتانا چاہتے تھے جس کے لیے میں اس کے قریب گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News