
آل پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے حکومت نے سے منی بجٹ میں کھانے پینے کی اشیا اور ادویات پر سلز ٹیکس نہ بڑھانے کا مطالبہ کر دیا ہے، صدر راولپنڈی چیمبرز آف کامرس ندیم رؤف کہتے ہیں عام آدمی پر بوجھ نہ ڈالنے کا وعدہ پورا کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ندیم رؤف نے کہا کہ ادویات، بچوں کے دودح اور کھانے پینے کی دیگر اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس واپس لیا جائے،خریداروں پر شناختی کارڈ کی شرط کو ختم کیا جائے اور ملک میں صنعتی زونز بنائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی ٹیکسوں کے بوجھ سے متاثر ہو رہا ہے۔
اس موقع پر گروپ لیڈر سہیل الطاف کا کہنا تھا کہ تاجر کسی محکمے کے دباؤ میں نہیں آئیں گے،تاجروں کو منی بجٹ پر تحفظات ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پوائنٹ آف سیلز پر چھوٹے دکانداروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، پوائنٹ آف سیلز کے لئے ٹیکسز کی شرح کم کی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مری میں لوگوں سے ناجائز رقم بٹورنے والے ہم میں سے نہیں، اسمگلنگ اور ناجائز منافع کمانے والا تاجر تو کیا مسلمان بھی نہیں ہو سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News