
وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس راشن اور احساس کفالت پروگرام کامیابی کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احساس راشن اور احساس کفالت پروگرام کامیابی کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، احساس راشن پروگرام مہنگائی کو کم کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ تمام مستحق افراد کو چاہیے کہ اپنی اپنی رجسٹریشن کروائیں، احساس کفالت پروگرام ملک کی 46 فیصد آبادی کو کور کر رہا ہے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ملتان میں چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا، ہمارے منصوبوں پر 50 فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میڈم سانیہ نشتر 16 پروگرام کو لیڈ کر رہیں ہیں، پاکستان میں 80 لاکھ کنبے احساس کفالت سے مستفید ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ احساس وظیفہ پروگرام کی تحت 1 کروڑ بچے مستفید ہوں گے،ہر یونین کونسل میں 20 کریانہ اسٹور احساس راشن پروگرام کے تحت چلایا جائے جائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایسے کریانہ اسٹور پر آٹا عام مارکیٹ سے 20 روپے سستا فراہم کیا جائے گا گھی عام مارکیٹ سے 105 روپے فی کلو سستا فراہم کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ملتان نشتر اسپتال میں مریضوں کے لواحقین کے لیے پناہی گاہ بنائی جائے گی، ملتان میں صحت کارڈز لانچ کیا جارہا ہے ، 1268 قسم کے مختلف علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جاسکے گیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے بلا امتیاز طریقے سے عوام کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی، شہر کے مختلف چوکوں پر یادگار بنائی جارہی ہے داخلی راستوں پر گیٹ لگائے گئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارکس کی آپ گریڈیشن کا سلسلہ چل رہا ہے، نشتر اسپتال میں واش روم کی سہولیات کو بہتر بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نشتر کے واش رومز کی مرمت کے لیے ساڑے 8 کروڑ روپے جاری کردیے گئے ہیں جب کہ واٹر پلانٹس کو چلانے کے لیے مخیر حضرات سے درخواست کی گئی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سینما گھروں کی زمین کو شاپنگ پلازہ میں تبدیل کردیا جائے گا، قلعہ کہنہ قاسم باغ کے اطراف میں فوڈ اسٹریٹ بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہر کا دیرینہ مسئلہ سیوریج کا ہے جس کے کیے عملہ بھرتی کیا جارہا ہے، محکمہ واسا کے کاغذات میں 1700 ملازمین تنخوا لے رہے ان کو بے نقاب کیا جائے گا جو گھر بیٹھے تنخوا وصول کررہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شہر میں صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے 85 کروڑ روپے کی مشینری خریدی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لوگوں کو محفوظ کرنے کے لیے پاکستان نے مختلف غیر ملکی فورم پر آواز اٹھائی، عرصہ دراز کے بعد افغانستان کے معاملے پر مسلم امہ کا یکجا کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا ہم او آئی سی کے تعاون سے ایک ٹرسٹ بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں، ہماری او آئی سی کے اجلاس کے بعد سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہوا جس میں امریکہ کی جانب سے افغانستان میں امن کے لیے قرارداد پیش کی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک افغانستان بارڈر لگانے میں شہادتیں ہوئیں مشکلات بھی پیش آئیں لیکن یہ باڑ دونوں ممالک کے فائدے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس کا جہاز ہے جس طرف منہ کرنا وہی جانتا ہے میرے پاس تو کوئی جہاز نہیں، جو بھی حکومت کیخلاف تحریک چلانا چاہتا ہے ضرور چلائے ہمیں کوئی پریشانی نہیں۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صدارت میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کے امیج کی بہتری کیلئے محکمے منفرد اقدام متعارف کرائیں، شہر اولیاء کی سیاسی قیادت کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی پر حکومت کا خصوصی فوکس ہے جبکہ حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج مہنگائی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کپ حکومت نے نشتر ٹو اور سب سیکرٹریٹ کے میگا پراجیکٹس دیئے جبکہ عوام کو براہ راست ریلیف دینے کیلئے بلاامتیاز صحت کارڈ متعارف کرایا گیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ صحت کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک کا علاج و معالجہ بلامعاوضہ فراہم کیا جائے گا۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت تعلیمی وظائف،راشں رعایت منصوبہ بھی جاری ہے، احساس راشن پروگرام کے تحت خصوصی سبسڈی ملے گی۔
ثانیہ نشتر نے مزید کہا کہ 3 کروڑ 80 لاکھ سے زائد خاندان رجسٹرڈ کرچکے ہیں اور 80لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے ماہانہ امداد دی جارہی ہے۔
اسپیشل اسسٹنٹ برائے وزیراعظم نےکہا کہ احساس کفالت پروگرام عوام کو ریلیف دینے کا انقلابی منصوبہ ہے، دکانداروں کو ہر اشیاء خوردونوش کی فروخت پر 8 فی صد کمیشن ملے گا۔
اجلاس میں اراکین اسمبلی ملک عامر ڈوگر،ابراہیم خان،جاوید اختر انصاری،ندیم قریشی ،سلیم لابر،سبین گل ، ایم این اے احمد حسن ڈیہڑ،واصف مظہر راں،وسیم خان بادوزئی، میاں طارق عبد اللہ، ظہیرالدین علیزئی ، اسپیشل اسسٹنٹ برائے وزیر اعظم ڈاکٹر ثانیہ نشتر، کمشنر ڈاکٹر ارشاد احمد، ڈپٹی کمشنر عامر کریم خان شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News