Advertisement
Advertisement
Advertisement

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس، عدالت کا رینجرز پراسیکیوٹر پر عدم اطمینان

Now Reading:

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس، عدالت کا رینجرز پراسیکیوٹر پر عدم اطمینان
SHC

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں عدالت نے دورانِ سماعت رینجرز پراسیکیوٹر پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داری دوسرے وکیل کو سونپ دی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے ملزمان کی اپیلوں کی سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے بارے میں کسی کی مرضی نہیں چلے گی۔ بریت کے خلاف اپیل کیوں دائر نہیں کی، اس کا جواب دیا جائے؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی سے کیوں اجتناب کیا جارہا ہے؟ گزشتہ سماعت پر بھی اس کے متعلق رپورٹ طلب کی گئی تھی، اب تک جواب نہیں آیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے رینجر پراسیکیوٹر رانا خالد سے استفسار کیا کہ اپیلیں دائرکرنے کا فیصلہ کون کرتا ہے؟ جس پررینجرز پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی صوابدید ہے،  وہی فیصلہ کرتے ہیں۔

Advertisement

جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ آپ انہیں یا رینجرز کو کیا قانونی مشاورت فراہم کرتے ہیں؟

جسٹس کے کے آغا نے رینجرز پراسیکیوٹر پرعدم اطمینان کا اظہار کیا اور کمرہ عدالت میں موجود دوسرے وکیل کو ذمے داری سونپتے ہوئے کیس کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے دوسرے وکیل ایڈیشنل پراسیکیوٹراقبال اعوان کو ہدایت کی کہ جائزہ لیا جائے کہ ملزمان کو بری کیا گیا ہے ان کے خلاف اپیلوں کے لیے کیا مواد ہے؟ اگروکلاء نے معاونت نہ کی توعدالت اپنے طور پر تمام مواد کا جائزہ لے گی۔

سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت دو ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔

عدالت میں اپیل دائر کی گئی کہ بھتہ مانگنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ ٹرائل کورٹ نے شواہد کا باریک بینی سے جائزہ نہیں لیا۔ سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد سے روکا جائے۔

پراسیکیوشن نے سماعت کے دوران بتایا کہ بلدیہ میں علی انٹر پرائز فیکٹری کو کیمیکل چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔ واقعہ میں 264 خواتین اور فیکٹری کے ملازمین جاں بحق ہوگئے تھے۔

Advertisement

اپیل کنندگان میں ایم کیو ایم کے سابق سیکٹرانچارج عبدالرحمان عرف بھولا، زبیر چریا، شاہ رخ اور دیگر شامل ہیں۔ مقدمے سے اس وقت کے صوبائی وزیر اور ایم کیوایم کے رہنما روف صدیقی کو بری کر دیا گیا تھا۔

انسداددہشت گردی کی عدالت نے زبیر چریا کو 264 بار موت کی سزا کا حکم سنایا تھا۔

عدالت نے فیکٹری کے چارملازمین کو آگ لگانے میں سہولت کاری کے جرم میں عمر قید کی سزا بھی سنائی تھی۔

فیکٹری ملازمین میں شاہ رخ، فضل احمد، ارشد محمود اورعلی محمد شامل ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر