
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہی رہے گا۔
حماد اظہر نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دور میں لگائے گئے 60 فیصد پلانٹس امپورٹڈ ایندھن پر چل رہے ہیں، حکومت نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کو تحفظ دیا، گورنر اسٹیٹ بینک کی تعیناتی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہی رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بورڈ ارکان کے تقرر کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے، اسٹیٹ بینک کے تمام اثاثہ جات وفاقی حکومت کی ملکیت رہیں گے، یورپ میں اسٹیٹ بینک جتنا آزاد ہے پاکستان میں نہیں، اسٹیٹ بینک دنیا کے دیگر مرکزی بینکوں کی نسبت زیادہ خود مختار ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ ن لیگ نے بھی 2015 میں اسٹیٹ بینک کی آزادی کابل منظورکیا تھا، ن لیگ اسٹیٹ بینک بل کے نام پر سیاسی دکان چمکا رہی ہے، ن لیگ والے ہر ایشو پرعوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، عالمی منڈی میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں بھی قیمتیں بڑھیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک بورڈ کا تعین وفاقی حکومت کرتی ہے، اسٹیٹ بینک جتنا آزاد ہوگا افراط زر میں بھی اتنی کمی ہوگی، ماضی میں گورنر کو فون کر کے مرضی کے ایکس چینج ریٹ رکھوائے گئے، مصنوعی گروتھ کیلئے نوٹ چھاپے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں صنعتی گیس گھریلو صارفین کو منتقل کی جاتی ہے، گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ترجیح ہے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں 1900 نان ایکسپورٹ انڈسٹریز ہیں، کراچی میں گیس بحران ہے۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کابل سینیٹ سے بھی جلد پاس کروا لیں گے، 2 بلین ڈالرز سے زائد کی ویکسین امپورٹ کر کے شہریوں کو لگائی ، کورونا کیسز کی یومیہ تعداد 5 ہزار پر پہنچ گئی ہے، اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز کراچی میں ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ زیادہ تر علاقوں میں کسانوں کو یوریا کھاد مل رہی ہے ، ویکسین کروانے والوں پر اومیکرون کا اثر کم ہو رہا ہے ، سندھ ویکسینیشن کے حوالے سے سب سے پیچھے ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News