
ترجمان وزیر اعظم، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ عباسی صاحب کرپشن کیسز پر بات کریں سانحہ پر سیاست نہیں۔
ڈاکٹر شہباز گِل نے شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ نااہل درباری کردار کے کالے کرپٹ لوگ ہیں، عوام کو حوصلہ دینے کے بجائے کرپشن میں لتھڑے لوگ ہرزہ سرائی میں مصروف ہیں۔
ترجمان وزیر اعظم، معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے مزید کہا کہ پوری قوم سانحہ مری کی وجہ سے صدمے میں ہے، مری میں عوام کی مدد سے انتظامیہ اور جوانوں نے امدادی کارروائیاں کیں، نااہلوں کا کرپشن کا حساب دینے کے بجائے اداروں پر تنقید منافقت ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھتا ہوں ہم نے مری میں مشینری بھی فراہم کی تھی اور پلان بھی بنایا تھا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ڈیڑھ ارب روپے کی مشینری فراہم کی لیکن حکومت نا اہل ہے تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔ فواد چوہدری، شیخ رشید وغیرہ کے بیانات دیکھ لیں۔ ایک لفظ بھی اظہارِ ہمدردی نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مری کے ہوٹلوں کا کرایہ چیک کرنا انتظامیہ کا کام ہے۔ مری پورے پاکستان کا شہر ہے۔ اس شہر میں کام کرنے والے 80 فیصد باہر سے آئے ہوئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ آج سے پہلے کبھی مری میں برف سے پھنسنے سے اموات نہیں ہوئی تھیں واقعے کے بعد مری میں مقامی لوگوں نے مدد فراہم کی۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے آئین میں پڑھا ہے کہ تین سال کے لیے آرمی چیف کی تعیناتی ہوتی ہے۔ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے۔ ہم پر جو کیسز بنائے گئے پورا پاکستان جانتا ہے کہ مقدمے کی حیثیت سب جانتے ہیں۔ ہم پر جو کرپشن کا الزام لگانا ہے ٹی وی کے کیمرے لگائیں پھر پوچھیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ نیب پراسیکوٹر خود پریشان ہے کہ کیا کیس ہے۔ چیئرمین نیب کی حیثیت آپ سب نے دیکھ لی ہے۔ چیئرمین نیب نے خود کہا کہ وزیر اعظم نے خود استثنا دیا ہے۔ چیئرمین نیب بتائے کہ ہمارے خلاف کونسے کیس ہیں؟
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت پر کرپشن کے اسکینڈل ہیں لیکن چیئرمین نیب خاموش ہیں۔ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ جعلی کیس بنائے اور جرم کرے۔ نیب نے ملک کے اندر تباہی پھیلائی ہے۔ ملک میں آج کوئی کام کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News