
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم لسانیت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔
اسد عمر نے کوآپریٹو مارکیٹ کی بحالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ہر پاکستانی کو ایک نظر سے دیکھا جائے، مردم شماری سے پہلے مئی میں پائلٹ پراجیکٹ کیا جائے گا، مردم شماری کے بعد آڈٹ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2022 میں مردم شماری کا حتمی اعلان کیا جائےگا، ہم لسانیت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم چاہتے ہیں لوگ متحد ہوں، تفریق پیدا نہ ہو، اقتدار میں آنے والی جماعتیں وقت پر مردم شماری نہ کرواسکیں، مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو پورا ظاہر نہیں کیا جاتا۔
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں مسئلوں پر سیاست کرتی ہیں ،حل نہیں کرتی، کراچی میں مردم شماری پر بینرز نظر آئیں گے، حل نہیں کیا گیا، ئین میں ہے ہر 10 سال میں مردم شماری ہوگی، پیپلز پارٹی نے جو کراچی کے ساتھ کیا عوام اسکا قرض چکائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کی ترسیل کا نظام بنایا جائے گا، کے فور منصوبے کی ذمے داری بھی وفاق لے گا، پہلے فیز میں 26 کروڑ گیلن پانی آئے گا، 31 جنوری کو ایکنگ میٹنگ میں وفاق منصوبہ مکمل کرے گا، کے سی آر کا منصوبہ بھی وفاقی حکومت بنائے گا۔
اسد عمر نے کہا کہ کراچی کے عوام صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں، کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو تبدیلی کا پوچھتے تھے وہ گرین لائن کا سفر کرلیں، گرین لائن میں لاکھوں لوگ سفر کرچکے ہیں، کراچی جدید ٹرانسپورٹ کے نظام کیلئے ترستا تھا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے ٹیکس سے ملک کا نظام چلتا ہے، تحریک انصاف خدمت کی سیاست کرتی ہے، کراچی میں 13 سال سے مسلط حکومت کام نہیں کرتی۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کوآپریٹو مارکیٹ کی بحالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک روز وہ تھا جب مارکیٹ جل گئی تھی تاہم آج کا دن مختلف ہے، 70 فیصد کراچی کی بزنس کمیونٹی ٹیکس دیتی ہے تو ملک چلتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آگ لگی تھی تو یہاں فائر ٹینڈر ہونے کے باوجود ان میں پیٹرول اور پانی نہیں تھا، عمران خان کے نمائندے یہاں آئے اور ساتھ کھڑے رہے، جو ہم نے کہا اسے کر دکھایا، عمران خان کے ٹائیگر متاثرہ دکانداروں کے ساتھ کھڑے رہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے آغاز پر ایک نعرہ تھا سب بند کردو، میرے وزیر اعظم کے وڑن کو اسد عمر نے عملی جامہ پہنایا، کورونا میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپنائی، وزیر اعظم کے فیصلوں کو دنیا نے سراہا اور کورونا میں اپنائی گئی حکمت عملی کو سراہا گیا۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 12 سال سے ایک بوند کراچی کو نہیں ملا، 13 سال میں ایک بس کراچی کو نہیں دی گئی اب گرین بس چل رہی ہے، صحت کارڈ یہاں بھٹو زندہ ہونے کے باعث محروم ہیں، ہم سندھ کراچی کے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News