Advertisement
Advertisement
Advertisement

سوات میں ڈینٹل کالج کا قیام تاریخی کام ہے، محمود خان

Now Reading:

سوات میں ڈینٹل کالج کا قیام تاریخی کام ہے، محمود خان
محمود خان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پردستخط کردیے

محمود خان نے کہا ہے کہ سوات میں ڈینٹل کالج کا قیام تاریخی کام ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سوات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات میں ڈینٹل کالج کا قیام ملاکنڈ کے عوام کی دیرینہ خواہش تھی جو آج پوری ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پلس اسکیم پاکستان تحریک انصاف کا فلیگ شپ منصوبہ ہے، صحت کارڈ اسکیم کو مزید جامع بنایا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گردوں کے مفت علاج کو صحت کارڈ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ جگر کی پیوند کاری اور کینسر کے علاج کو بھی صحت کارڈ میں شامل کیا جارہا ہے، عنقریب مفت  او پی ڈی سروسز کو بھی صحت کارڈ اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔

محمود خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوات میں ڈینٹل کالج کا قیام تاریخی کام ہے، سوات سمیت پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام اسے مستفید ہونگے ۔

Advertisement

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا وباء میں ڈاکٹر براردری اور دیگر طبی عملے نے صوبے کے عوام کی جو خدمت کی ہے اس پر پورے صوبے کے عوام کو فخر ہے، کورونا وباء کے دوران شہید ہونے والے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

محمود خان نے کہا کہ گزشتہ وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے اضلاع پر توجہ دی، واحد وزیر اعلیٰ ہوں جو ضم اضلاع سمیت پورے صوبے  یکساں بنیادوں پر ترقی دے رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو بھی کام کرتے ہیں پائیداروں بنیادوں پر کر رہے ہیں، گذشتہ ادوار میں صرف کاغذوں یا ایک ایک کمرے میں یونیورسٹیاں قائم کی گئیں۔چارسدہ، بونیر، کرم ، دیر ، مانسہرہ سمیت دیگر اضلاع میں بھی میڈیکل کالجز قائم کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ عوام سے کئے گئے تمام وعدے ایک ایک کرکے پوری کر رہے ہیں، موجودہ صوبائی حکومت میں صوبے میں میڈیکل کالجوں کی نشستوں کو 1300 سے بڑھاکر 1750 کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاحتی سرگرمیاں عروج پر ہیں، سوات اور ملاکنڈ ڈویژن سمیت پورے صوبے میں ترقی کا عمل جاری ہے۔

محمود خان نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سیاحتی سیزن میں 27 لاکھ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا، ان سیاحوں کی آمد سے صوبے کو 66 ارب روپے کا آمدن حاصل ہوا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ضلع سوات کے مسائل کے حل کے لئے طویل المدتی پلان پر عملدرآمد جاری ہے، اگلے 30 سے 40 سالوں تک سوات کے عوام کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت نہیں چاہتی کہ عوام پر بوجھ پڑے، غریب طبقے کو ریلیف دینے کے لئے احساس راشن رعایت پروگرام کا جلد اجراء کیا جائے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
27 ویں آئینی ترمیم؛ سینیٹ و قومی اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ مرحلے میں داخل
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 5 نومبر کو طلب کر لیا
ملک بھر میں 8 نومبر تک موسم کیسا رہے گا، این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری
پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نیا ریکارڈ قائم، اسٹیٹ بینک
پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے، خواجہ آصف
غزہ کیلیے فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر