بلال یاسین
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس ذرائع کےمطابق بلال یاسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں استعمال اسلحہ نیلا گمبد اسلحہ مارکیٹ سے خریدا گیا۔
پولیس نے نیلا گنبد اسلحہ مارکیٹ سے تین ڈیلرز کو حراست میں لے لیا۔
تینوں ڈیلرز سے سی آئی اے کوتوالی میں تفتیش جاری ہے تینوں ڈیلرز سے اسلحہ کی خرید و فروخت کا ریکارڈ بھی قبضہ میں لے لیا گیا۔
تینوں ڈیلرز کے ڈی وی آر بھی قبضہ میں لے لیے گئے ہیں جب کہ اسلحہ کس نے خریدا اور کس بنیاد پر خریدا گیا جس کی تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین کے قتل میں ملوث ملزمان کی شناضت کرلی گئی ہے۔
سیف سٹی اتھارٹی نے کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت ہوئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاشی کے لیے خصوصی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین پر حملے کے عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بھی بتادیا۔
لیگی ایم اپی اے پر قاتلانہ حملے کے وقت وہاں موجود عینی شاہد نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بلال یاسین پر لاہور کے موہنی روڈ پر حملہ کیا گیا، نامعلوم افراد کی جانب سے ان پر فائرنگ کی گئی۔
عینی شاہد نے مزید بتایا کہ بلال یاسین کو گھر کے قریب ہی نشانہ بنایا گیا تھا ، وہ گھر سے دور کسی کام سے جارہے تھے کہ اس دوران پیچھے سے دو موٹرسائیکل سوار آئے اور ان پر فائرنگ شروع کردی لیکن پہلے فائر مس ہوگئے جس پر انہوں نے دوبارہ فائرنگ کی۔
واضح رہے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
