
موٹاپا ایک ایسی بیماری ہے جسے تمام بیماریوں کی جڑ کہنا کچھ غلط نہیں ہوگا۔ دنیا بھر روزانہ لاکھوں افراد وزن میں کمی کے لیے ڈائٹنگ کی شروعات کرتے ہیں اور ان کا یہ جذبہ محض کچھ دن قائم رہ پاتا ہے۔
ڈائٹنگ چھوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ہماری زبان نت نئے ذائقوں سے روشناس ہوچکی ہے اور ڈائٹ پلان میں شامل کم تیل، کم مصالحوں اور ابلے ہوئے کھانے زیادہ دیر کھائے نہیں جاتے۔
سائنس دانوں نے ذائقے کی وجہ سے ڈائٹنگ چھوڑنے والے افراد کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مشتمل پلاسٹک کے بنے چمچ متعارف کرادیے ہیں۔
اسپون ٹیک انہانسر کے نام سے ایجاد کیے گئے یہ چمچ جسامت میں عام ٹیبل اسپون جتنے ہی ہیں، لیکن کھانےکے دوران یہ آپ کی زبان کے ان حواس کو متحرک کردیتے ہیں، جو ذائقے کا احساس دلاتے ہیں۔جس کے مرہون منت آپ کو بے ذائقہ ڈائٹ کھانے بھی ذائقے دار محسوس ہوتے ہیں۔
کھانے کو ذائقہ عطا کرنے کا راز اسپون ٹیک انہانسر کے نچلے حصے اور ہینڈل میں چھپے ننھے الیکٹروڈز میں پوشیدہ ہے۔
کھانے کے دوران یہ الیکٹروڈز زبان پر موجود ذائقے کے ریسیپٹرز(اعصابی نظام میں موجود خلیات/ عضو ماحول سے اثر وصول کرکے عصبی پیغام پیدا کرتے ہیں) کو ہلکا سا برقی جھٹکا دیتے ہیں، جس سے ذائقے کی شناخت کرنے والے سگنلز متحرک ہوکر دماغ کو پیغام بھیجتے ہیں اور کھانے والے کو دہی، آئس کریم اور سوپ کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔
اس اسمارٹ چمچ کی ابتدائی قیمت 29 ڈالر رکھی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News