وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کی فراہمی سے معذرت کردی گئی ہے۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) دینے سے انکار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جوابی خط بھیج دیا ہے۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے جوابی خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزارت مشین تیار نہیں کر سکتی اور جو مشینیں بطور ماڈل دکھائی گئی تھی وہ پرائیویٹ کمپنی کی تیار کردہ ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ابھی تک کوئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین نہیں خریدی اور پیپرا قوانین کے تحت میشنوں کی خریداری کا استحقاق الیکشن کمیشن کو ہی حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ وزارت سائنس کی الیکشن کمیشن کو ای وی ایم اسٹوریج کیلئے جگہ دینے کی آفر
خط میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان مروجہ قوانین کے تحت آئندہ انتخابات کے لیے مشینوں کی خریداری کا عمل شروع کرے اور ای وی ایم کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے ساتھ تمام قانونی تعاون کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی اسٹوریج کے لیے دو عمارتوں میں جگہ دینے کی آفر کرتے ہوئے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن جس عمارت کو چاہے ای وی ایم اسٹوریج کیلئے استعمال کرسکتا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر سائئنس اینڈ ٹیکنالوجی سنیٹر شبلی فراز نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لئے الیکٹرانک مشینوں کی خریداری کا مجاز ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ قانون بن چکا، 2023 کے انتخابات ای وی ایم پر ہونگے، شبلی فراز
وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے لئے ٹنڈر جاری کرے اور مشینیں خریدے، وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ای وی ایم کا تصور دیا، ہم خود سے مشین نہیں بناتے تاہم ہم نے ثابت کیا کہ عوامی مزاج کے مطابق ای وی ایم مشین مقامی طور پر تیار ہوسکتی ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی کہ مشینوں کی خریداری کرے، الیکشن کمیشن جس مشین کو بہتر سمجھتی ہے، وہی خریدے، مشینوں کی اسٹوریج کیلئےالیکشن کمیشن کو پانچ سو میٹر کی حدود میں جگہ آفر کی ہے، ہمارا کام الیکشن کمیشن سے تعاون کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
