
وزیراعلیٰ سندھ نے دعا منگی کیس کے مرکزی ملزم زوہیب قریشی کو پولیس حراست سے فرار ہونے کا نوٹس لے لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ اور سیکریٹری داخلہ کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم زوہیب قریشی کو کل عدالت میں پیش کیاگیاتھا، حاضری کے بعد پولیس کے ساتھ خریداری کے بہانے ملزم مارکیٹ سے فرار ہوا۔
ملزم زوہیب قریشی کو واپس جیل پہنچانے کی ذمہ داری ہیڈ کانسٹیبل نوید اور کانسٹیبل ظفر کی تھی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے لاک اپ کیا گیا ہے۔
مراد علی شاہ نے ایس ایس پی کورٹ پولیس اعظم درانی کو بھی فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دعا منگی کیس، مرکزی ملزم پولیس حراست سے فرار
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو ہدایت کی ہےکہ ملزم زوہیب قریشی کو فوری گرفتارکرکے رپورٹ دی جائے۔
ذرائع کے مطابق نو تس لینے کے بعد پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹی تشکیل دے دی۔
ملزم زوہیب قریشی کو ایک کیس میں 3 سال کی سزا اور جرمانہ عائد ہوچکاہے۔
دعا منگی کیس کی تفصیلات
دعا منگی کو 30 نومبر 2019 کوکراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کیا گیا تھا اور اس کی رہائی 20 سے 25 لاکھ روپے تاوان کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئی تھی۔
اس ہائی پروفائل کیس کے ملزمان کو کراچی پولیس کی خصوصی ٹیم نے 18 مارچ 2020 کو گرفتار کیا تھا۔

دعا اور بسمہ
تفتیش میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انھی ملزمان نے ڈیفنس سے تاوان کے لیے بسمہ سلیم نامی لڑکی کو بھی اغوا کیا تھا اور اس کو بھی تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا تھا، دونوں مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News