مری میں سیاحوں کی آمد پر پابندی کے باعث مری ہوٹل مالکان نے مری ایکسپریس وے پر احتجاج شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برفانی طوفان سے مری میں 23 افراد کی اموات پر تحقیقات کا معاملے پر حکومت نے مری میں سیاحوں کی آمد پر پابندی لگادی تھی۔
ذرائع کے مطابق کشمیر جانے والی ٹریفک جام پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سانحہ مری کی تحقیقات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور وزیر اعلیٰ کو 17 جنوری تک اس کی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ظفر نصر اللہ کی سربراہی میں پنجاب حکومت کی کمیٹی سانحہ مری کی تحقیقات میں مصروف ہے۔
کمیٹی نے مری کی انتظامیہ اور دیگر محکموں کے حکام سے بیانات لے لیے ہیں جب کہ سانحے کے دوران وہاں موجود سیاحوں سے تفصیلات لی جارہی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان سانحہ میں بچ جانے والوں کے بیانات کا انتظامیہ کے بیانات سے تقابلی جائزہ لے گی۔
مزید پڑھیے: سانحہ مری؛ نئے انکشافات منظر عام پر آنے لگے
حکومتی کمیٹی تمام تر بیانات اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد 16 جنوری کو اپنا کام مکمل کرلے گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی دیئے گئے وقت کے مطابق 17 جنوری کو اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کردے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کمیٹی کو 7 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مری میں برفباری کے نظارے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح پہنچے تھے۔ شدید برفباری اور بدانتظامی کے باعث 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں اکثریت ان لوگوں کی تھی جن کا گاڑی میں ہی دم گھٹ گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
