
دنیا بھر میں دل کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر 40 برس سے زائد کے ہرمردوزن کو یہ خیال ضرورآتا ہے کہ کیا وہ بھی دل کا مریض بن سکتی ہے یا بن سکتا ہے۔ اس کا ایک طریقہ حال ہی میں معلوم کیا گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ تندرست افراد کے جین دیکھے جائیں اور ان کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کیا جائے۔
اس ضمن میں ایریزونا کی ایک کمپنی ڈگنٹی ہیلتھ نے شمالی امریکہ میں ایک سروے شروع کیا ہے جس کے تحت مردوزن کی بڑی تعداد کا جینیاتی جائزہ لیا جائے گا جس میں بطورِ خاص امراضِ قلب کا خطرہ معلوم کیا جائے گا۔
یہ سروے نما مطالعہ ایک عرصے تک جاری رہے گا اور اگر اس کی شماریاتی اہمیت سامنے آتی ہے تو اسے دنیا بھر میں اپنایا جائے گا یا کم سے کم پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امراضِ قلب اب بھی دنیا بھر میں فوری موت کی سب سے بڑی وجہ بنے ہوئے ہیں۔
اس میں 2000 مردوزن کے مکمل ڈی این اے ٹیسٹ لیے جائیں گے جو ابھی تندرست ہیں اور دل کی کسی بیماری کے شکار نہیں ہیں۔ ان تمام نمونوں کا تجزیہ بیلرکالج آف میڈیسن ہیومن جینوم سیکوئنسنگ سینٹر میں کیا جائے گا۔ اس طرح کچھ عرصے بعد معلوم ہوسکے گا کہ آیا جینیاتی ٹیسٹ کو امراضِ قلب کی پیشگوئی میں قابل بھروسہ ہوسکتے ہیں یا نہیں۔
اس کے علاوہ دل کی بیماری کو بڑھانے والی کیفیات یا بیماریوں مثلاً ذیابیطس، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول وغیرہ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ جبکہ تمام شرکا کو مطالعہ ختم ہونے کے بعد موجودہ معلومات کی روشنی میں آگاہ کیا جاسکے گا۔ دوسری جانب ڈاکٹروں کی ٹیم تمام شرکا سے رابطے میں رہے گی۔
سروے میں شامل تمام شرکا کی عمر 40 سے 60 برس تک ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News