
کھانے کی پلیٹ کو دیکھ کر اس میں غذائی اجزا کی موجودگی اور عدم موجودگی سے خبردار کرنے والا ایک سافٹ ویئر بنایا گیا ہے جو پوری دنیا میں غذائیت بھری اشیا کی قلت اور متوازن خوراک کے مسئلے کو حل کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ کہ غذائی قلت کے دو اہم پہلو ہیں اول کم اور ناکافی غذا اور دوم پیٹ بھربھرپور غذا لیکن اس میں ایک مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ بالخصوص بچوں اور بڑوں کو پیٹ بھر خوراک کےباوجود انہیں غذائی اجزا، معدنیات اور وٹامن وغیرہ نہیں مل پاتے اور اسی وجہ سے خود ترقی یافتہ ممالک میں یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ مسئلہ امریکا اور مغربی ممالک میں عام ہے کہ وہاں یتیم خانوں اور اولڈ ہآؤس کا عملہ عمر کے لحاظ سے متوازن کھانا دینے میں مشکل پیش آتی ہے اور یوں ہسپتالوں، اولڈ ہوم اور دیگر اداروں میں رہنے والے ٖاہم غذائی اجزا سے محروم رہ جاتےہیں۔ اس سے امنیاتی نظام کمزور ہوسکتا ہے اور وہاں رہنے والے افراد طرح طرح کے امراض کے شکار ہوسکتے ہیں۔
کینیڈا کی مشہور واٹرلو یونیورسٹی اور شلیگل یوڈبلیو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایجنگ کےباہمی تعاون سے یہ ٹیکنالوجی وضع کی گئی ہے۔ یہ کھانا دینے سے پہلے بھری ہوئی پلیٹ کی ایک تصویر لیتا ہے اور کھانا کھانے کے بعد بھی ایک فوٹو کھینچتا ہے۔ اس کے ڈیٹا بیس میں وہاں پکنے والے تمام کھانوں کی تفصیلات اور غذائیت کا ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔ اس طرح سافٹ ویئر نوٹ کرتا رہتا ہے کہ کس شخص کو کونسا کھانا دیا گیاہے، اس نے کھانے کی کتنی مقدار کھائی ہے اور اس میں کیا کچھ وٹامن اور دیگر اجزا موجود تھے۔
ابتدائی آزمائش میں یہ طریقہ بہت مؤثرثابت ہوا ہے اور اس نے خودکار انداز میں غذائی قلت پر قابو پانے میں مدد فراہم کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News