بھارتی ریاست اُتر پردیش کے شہر میرٹھ میں قاتلانہ حملے کا شکار ہوئے آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی سلامتی کے لیے حیدرآباد کے ایک تاجر نے 101 بکروں کی قربانی دی ہے۔
بکرے صدقہ کئے جانے کے بعد اسد الدین اویسی کی حفاظت اور درازی عمر کے لیے دعا بھی کی گئی۔
خیال رہے کہ یو پی میں اسمبلی انتخابات کے دوران اسد الدین اویسی میرٹھ سے دہلی لوٹ رہے تھے، اس دوران کچھ حملہ آوروں نے ان پر گولیاں چلا دیں۔
پولیس نے اس معاملے میں 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس تفتیش کے دوران ملزمان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اویسی اور ان کے بھائی کے بیانات سے ناراض تھے ، اس لیے انہوں نے یہ اقدام اٹھایا۔
3 فروری کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے حامیوں نے ان کی صحتیابی اور بہتر صحت کے لئے دعا کی۔ اس حملہ کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے انہیں زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی، تاہم اسدالدین نے اس کو مسترد کر دیا۔
اسد الدین اویسی پر حملے کے معاملے میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہاپوڑ نے کہا کہ مرکزی ملزم سچن پنڈت نے فائرنگ کی تھی اور اس کے پاس سے ایک 9 ایم ایم کی پستول برآمد کی گئی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے سچن اور شبھم کو گرفتار کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق سچن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں بڑا سیاست دان بننا چاہتا ہوں ، میں خود کو سچا محب وطن مانتا ہوں، مجھے لگا کہ اویسی کا بیان ملک کے لیے خطرہ ہے، میرے ذہن میں اویسی کے تئیں دشمنی پیدا ہو گئی تھی، اس کے بعد میں نے انتخابی مہم کے دوران ہی اویسی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا، اس کے بعد سچن نے سہارنپور کے شبھم سے رابطہ کیا، جس کو وہ کئی سالوں سے جانتا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
