
ظاہرجعفر کی غیرملکی شہریت کی دستاویزات ریکارڈ پر رکھنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد (فیاض محمود) ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اسلام آباد عطاربانی نے نور مقدم قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کی والدہ اور والد کو اعانتِ جرم کے الزام میں کیس سے بری کرتے ہوئے مجرم جمیل اور افتخار کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اسلام آباد عطاربانی نے تحریری حکم نامے میں ظاہر جعفرکو قتل کے جرم پر سزائے موت اور پانچ لاکھ جرمانہ عائد کیا۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں جبری زیادتی کے جرم پر پچیس سال قید، دولاکھ جرمانہ کی سزا بھی شامل ہے اور حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم جرمانہ مقتولہ کے ورثا کو ادا کرے۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے اغوا کے جرم پر ظاہر جعفر کو دس سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ جبکہ دفعہ 342 کے جرم پر ایک سال قید کی سزا دی۔
عدالت کے تحریری حکم نامے میں مجرم مالی جان محمد کو صلاح مشورے کی دفعہ میں 10 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ، اغوا کو چھپانے کی دفعہ میں 10 سال قید اور 1 لاکھ جرمانہ شامل ہے۔
چوکیدار محمد افتخار کو صلاح مشورے کی دفعہ میں 10 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ، اغوا کو چھپانے کی دفعہ میں 10 سال قید اور 1 لاکھ جرمانہ، جرم کو دیکھ کر اطلاع نہ دینے کی دفعہ میں 1 ماہ قید کی سزا اور جرم کو چھپانے کی دفعہ میں 7 سال قید اور 1 لاکھ جرمانے کی سزا بھی عدالت کے تحریری حکم نامے میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ 20جولائی 2021 کواسلام آباد کے سیکٹرایف سیون میں ۔سابق سفیر شوکت مقدم کی 28 سالہ بیٹی نور مقدم کا سفاکانہ قتل ہوا اور پولیس نے مرکزی مجرم ظاہرجعفر کوجائے وقوعہ سے حراست میں لیا۔
نور مقدم کے والد شوکت مقدم کی مدعت میں درج مقدمہ میں ظاہرجعفرسمیت دیگرکونامزد کیا گیا۔
23 جولائی2021 ظاہرجعفر کا ریکارڈ بیرون ملک سے منگوایا جبکہ 24 جولائی 2021 کو تفتیشی افسر نے عدالت کو مرکزی مجرم سے پستول، چاقو، چھری اورایک آہنی ہتھیارکی برامدگی کا بتایا۔
25 جولائی 2021 کو پولیس نے اعانت جرم میں ظاہرجعفر کے والدین اورملازمین کوگرفتارکیا۔
26 جولائی 2021 کو پولیس نے ظاہرجعفر کے اعتراف جرم کا دعوی کیا جبکہ 30جولائی 2021 کو ملزم کے پولی گراف اوردیگر ٹیسٹ کیے گئے۔
2 اگست 2021 کو عدالت نے ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا جبکہ 5 اگست 2021 عدالت نے ظاہرجعفر کے والدین نے ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں۔
14 اگست 2021 کو پولیس نےعدالت میں ڈی این اے اور فنگر پرنٹس کی رپورٹ جمع کرائی۔
15 اگست 2021 کو تھراپی ورکس کے مالک اور 5 ملازمین گرفتارکییا گیا، جنہیں ایک ہفتے بعد ضمانت مل گئی۔
9ستمبر 2021 کو پولیس نے عدالت میں کیس کا چالان عدال تمین اور واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اورفرانزک رپورٹس بھی پیش کیں۔
14 اکتوبر2021 کو ظاہرجعفر، والدین اور ملازمین سمیت 10 افراد پر فردِ جرم عائد کی گئی۔
نورمقدم قتل کیس کا سپیڈی ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا جس میں 19 گواہان کے بیان قلمبند کیے گئے۔
گواہان پر جرح، دلائل اور جوابی دلائل کے بعد عدالت نے بائیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News