
ترکی
ترکی کی سیاحت سے آنے والی آمدن میں گزشتہ سال دگنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی میں کرنسی بحران اور کورونا کی عالمی وبا کے دوران تجارتی خسارہ گزشتہ سال سے 7.5 فیصد کم ہوکر 2021 میں 46.13 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔
خیال رہے ترک صدر طبیب اردوگان نے اپنی برآمدات اور ملکی پیدوار کو سپورٹ کرنے کے لیے گزشتہ سال نئی معاشی پالیسی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تک پہنچنا ہے۔
ترک صدر کی نئی معاشی پالیسی ’کم شرح سود‘ کی بنیاد پر بنائی گئی جس کے باعث ملک میں شدید معاشی بحران پیدا ہوگیا تھا اور مہنگائی عروج پر پہنچ گئی تھی جب کہ ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی تاہم اس دوران ترکی کی برآمدات میں بھی تاریخی اضافہ دیکھا گیا۔
ترکی کے سینٹرل بینک کے ختم ہونے والے عالمی ذخائر کو بڑھانے میں ملک کی سیاحت کی انڈسٹری کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں گزشتہ سال دْگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ترکی کے ادارہ شماریات سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق 2021 میں ترکی کی سیاحت سے آنے والی آمدن میں 103 فیصد اضافہ ہوا جس سے ٹورازم انڈسٹری کورونا لاک ڈاؤن سے پہلے کی صورتحال پر واپس آنے لگ گئی ہے اور گزشتہ سال سیاحت سے ملنے والی مجموعی آمدن 24.4 بلین ڈالر تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ترکی میں آنے والے غیر ملکیوں سیاحوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا جو 2021 میں 88 فیصد اضافے کے ساتھ 30 ملین رہی اور سب سے زیادہ روس کے سیاحوں نے ترکی کا رخ کیا جن کی تعداد 4.6 ملین رہی ، دوسرے نمبر پر جرمنی 3 ملین اور پھر یوکرائن 2 ملین کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News