
ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین سے 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ یوکرین کا تنازع 24 تاریخ کو شروع ہوا ، تنازع سے چند ہفتے قبل یوکرین میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں اور طالب علموں کو ہدایت نامے جاتی کرتا رہا ہے۔
عاصم افتخار احمد نے کہا کہ تنازع سے قبل یوکرین میں پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریبا 7 ہزار تھی، تقریبا 3 ہزار پاکستانی طالب علم تنازع سے قبل یوکرین میں موجود تھے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ سفارت خانے کے رابطوں اور ہدایت ناموں کے نتیجہ میں 24 تاریخ سے قبل بڑی تعداد میں پاکستانی یوکرین سے نکل چکے تھے، 24 تاریخ یوکرین تنازع شروع ہونے کے وقت لگ بھگ 700 پاکستانی طالب علم یوکرین میں موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ چند سو کے قریب دیگر پاکستانی برادری کے لوگ بھی قضئیے کے آغاز میں یوکرین میں موجود تھے، یوکرین میں پاکستانی سفارتخانہ نے چوپیس گھنٹے کام کیا حالانکہ سفارت خانے کو خود بھی منتقل ہونا پڑا۔
عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے،20 مختلف سرحدی مقامات پر ہیں اور 20 سرحدی گزرگاہوں کے راستے پر ہیں جبکہ خارکیو سے 60 سے 70 مزید شہری ٹرین میں سوار ہوئے ہیں،30 سومی اور چرنگیو میں ہیں جنہیں حالات کی اجازت ملنے پر نکالا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد کا مزید کہنا تھا کہ کچھ پاکستانی شہری ایسے ہیں جنہوں نے یوکرین میں رہنے کا انتخاب کیا ہے، سفارت خانہ ٹرنوبیل میں ریسیپشن سنٹر اس وقت تک برقرار رکھے گا جب تک کہ سب پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے نکال نہیں جاتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News