مشیر زراعت سندھ منظور وسان کا کہنا ہے کہ عمران حکومت ٹیکسز کا بوجھ ڈال کرملکی زراعت کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے وفاقی سرکار کی نئی زرعی پالیسیوں کو کاشتکار دشمن قرار دیکر مسترد کردیا ہے۔
مشیر زراعت سندھ منظور وسان نے کہا کہ زرعی اجناس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے ملک کا زرعی شعبہ متاثرہوگا اس لیے ہم وفاقی تجویزکو مسترد کرتے ہیں۔
منظور وسان نے کہا کہ ڈی اے پی اور یوریا کھاد پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی وفاقی فیصلےکوقبول نہیں کریں گے، زرعی اجناس اورٹریکٹرخریداری پر 17 فیصدٹیکس عائد ہونےسے ملک کےکسانوں کےجیب پر 104 ارب کابوجھ پڑےگا۔
مشیر زراعت سندھ نے کہا کہ زرعی اجناس پر ٹیکسز لگنے سے یوریا کھاد اور ڈی اے پی مزید مہنگی ہوجائے گی کس سے کسان تباہ ہوجائیں گے۔
منظور وسان کا کہنا تھا کہ عمران حکومت ملک کے کسانوں کو رلیف دینے کی بجائے ٹیکسز کابوجھ ڈال کرملکی زراعت کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
منظور وسان نے کہا کہ پہلےہی ملک میں فوڈ سیکیورٹی کا خطرہ ہے، عمران حکومت کاشتکار طبقے کی مالی لچک اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں ناکام ہوچکی ہے۔
منظور وسان نے مزید کہا کہ ایک طرف عمران حکومت کہتی ہے کے زراعت ترجیحات میں شامل ہے دوسری طرف ٹیکسز کی بھرمار ہے ، عمران حکومت میں کاشتکاروں کو گندم کی قیمت کم مل رہی ہے سب سے زیادہ فی من امدادی قیمت سندھ دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر عمران حکومت نے زراعت کہ لیے کوئی پالیسی نہ بنائی تو خطرہ بڑھ جائے گا، حکومت کے غلط اقدام سےگندم، چینی اوردیگر زرعی اجناس باہر سے منگوانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
