
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھارتی اور سعودی فوجی سربراہان کے درمیان ہونے والی کی ملاقات پر ایک نرالی منطق پیش کردی ہے۔
احسن اقبال نے سعودی اخبار میں شائع ہونے والی ملاقات کی تصویر شیئر کی، اس تصویر میں دونوں فوجی سربراہان کے عقب میں دیوار پر نصب تصویر میں جنرل نیازی کو 16 دسمبر 1971 کے دن سرینڈر کرنے کے معاہدے پر دستخط کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
احسن اقبال نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ سعودی گیزیٹ میں مشرقی پاکستان کے ہتھیار ڈالنے کی تصویر کے سائے میں شائع ہونے والی یہ خبر عمران خان کی دور اندیش قیادت میں ہماری خارجہ پالیسی کی حقیقت بتارہی ہے ۔ صرف ساڑھے 3 سال میں ہر میدان میں کیا زوال آیا۔
This news item published in Saudi Gazette in the shadows of East Pakistan surrender picture says volumes about our foreign policy under Imran Khan’s visionary leadership. What a fall in every field in just 3 and a half years. pic.twitter.com/NhSFASDJrl
Advertisement— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) February 20, 2022
احسن اقبال کے اس ٹوئٹ پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام اور سعودی اخبار نے جو کیا سو کیا، مگر احسن اقبال کو بحیثیت سابق وفاقی وزیر اس تصویر کو شیئر نہیں کرنا چاہیے تھا۔
صائم بیگ نامی ہینڈل سے کی گئی ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ وہ (بھارت) اس طرح کی حرکتیں آپ جیسے لوگوں کے لیے ہی کرتے ہیں۔
AdvertisementThey will do stuff like this for people like you sir..
— Saim (@SaimBaig) February 20, 2022
ایم ایس ضیا لکھتے ہیں کہ عمران خان 1971 میں وزیراعظم نہیں تھے۔ جب وہ وزیراعظم تھے تب دشمن کے ناپاک عظائم خاک میں ملائے گئے اور دشمن کو طیاروں سمیت کیفر کردار تک پہنچایا۔
https://twitter.com/MsZia8/status/1495378326910914560?s=20&t=WqtHFcj9FfL_53WHBACIEw
حسن سمرا نے بھی احسن اقبال کا نام لے کر ان پر تنقید کی۔
خود دار فارن پالیسی کی اہمیت آپ کیا جانیں احسن بابو
— حسن سمرا (@Acciden52525353) February 20, 2022
ریڈ کائٹ نامی ٹوئٹر صاف نے لکھا کہ بھارتی فوج کے سربراہ نے سعودی عرب کا پہلا دورہ اپریکل 2021 میں کیا تھا، یہ سب قومی مفاد کی باتیں ہیں، بھائی چارے اور دوستی جیسی کوئی چیز نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News