فتح کی متلاشی آسٹریلین ٹیم مینجمنٹ سر جوڑ کر بیٹھ گئی۔ پاکستانی ڈومیسٹک میچز کا ڈیٹا نکال بھی لیا مگر تاحال پچز کا راز جاننے میں کینگوز ابھی تک ناکام رہے ہیں۔
اس حوالے سے چئیرمین آف سلیکٹر جارج بیلی کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم ایک انجان کے طور پر دورہ پاکستان کے لیے روانہ ہوگی۔ تاہم، تمام صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہم نے بہترین اسکواڈ تیار کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تو ایسی جگی ہے جہاں شہرہ آفاق اسپنرشین وارن کو بھی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہم نے فرسٹ کلاس میچز کا ڈیٹا نکال کر دیکھا ہے تاہم اس سے صرف یہ نتیجہ اخذ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ راولپنڈی میں پچ پیسرز کے لیے معاون ثابت ہوگی جبکہ کراچی میں اسپنرز کو فائدہ حاصل ہوگا۔ لاہور کے حوالے سے کچھ بھی یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔ ممکن ہے وہاں بلے بازوں کو فائدہ ہو۔
واضح رہے، آسٹریلوی کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ پاکستان میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے آرہی ہے۔ اس ضمن میں سیلیکٹرز اور پلئیرز دونوں نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ وہ پاکستانی کنڈیشنز سے مکمل طور پر انجان ہیں۔ انہیں نہیں معلوم کہ ان کا سامنا کیسی پچز سے ہوگا ؟ ٹور کے لیے 5 پیسرز سمیت 2 فاسٹ بالنگ آل راؤنڈرز اور 3 اسپنرز کو 18 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے، آسٹریلوی ٹیم نے 1998 کے بعد کوئی ٹیسٹ میچ پاکستان کی سرزمین پر نہیں کھیلا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
