سائنسی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو حیرت انگیز انکشافات ہوئے ہیں اول یہ کہ چمپانزی دوسرے اجنبی چمپانزیوں کے زخم کا علاج کرتے ہیں یا اس کی کوشش کرتے ہیں اور دوم وہ بعض اقسام کے کیڑے مکوڑوں کو اپنے منہ میں چباکر ان کا مرہم بنا کر اسے زخم پر لگاتے ہیں۔
کرنٹ بائیلوجی نامی جرنل میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی کی اوسنا برویک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے افریقی ملک گبون کے ایک چمپانزی پارک میں اس کا کئی برس تک مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے 2019 کے بعد سے اب تک 45 چمپانزیوں کے ایک غول کو غور سے دیکھا ہے۔
اس تحقیق کا مقصد تھا کہ کسی طرح چمپانزیوں کے سماجی تعلقات اور رحجانات پر تحقیق کی جائے۔ لیکن اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ چمپانزی اپنا علاج خود کرنے کے عادی ہوتےہیں۔ اگرچہ بعض پرندوں اور ممالیوں میں یہ عمل دیکھا گیا ہے لیکن چمپانزیوں میں یہ صلاحیت اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھیں۔
2019 میں ایک پی ایچ ڈی طالبعلم نے ایک ماں کو دیکھا جو اپنے زخمی بچے کی مدد کررہی تھی۔ بچے کے پیر پر زخم لگا تھا۔ ماں کچھ دور گئی اور اس نے کوئی شے اٹھا کر اسے منہ تک لے گئی۔ پھر اپنے منہ سے کچھ نکال کر اسے بچے کے زخم پر ملا۔
اس کے بعد پورے غول میں 22 سے زائد ایسے واقعات نوٹ کئے گئے جن میں چمپانزیوں نے ہوا میں ہاتھ گھما کر اڑنے والے کیڑے کو پکڑا اور منہ میں لعاب ملا کر اس کا پیسٹ بنایا اور دوسرے چمپانزی کے زخم پر لگایا۔ اس تحقیق کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ چمپانزی ضرورت کے تحت ایسے ہم جنسوں کی مدد کرتےہیں جو ان کے لیے بالکل اجنبی ہوتےہیں۔ اس سے قبل یہ رحجان سامنے نہیں آیا تھا۔
لیکن چمپانزی ایسا کیوں کررہے ہیں؟ پہلا خیال تو یہ ہے کہ شاید انہوں نے یہ عمل انسانوں سے سیکھا ہے جو جنگلات میں زخمی ہوجاتےہیں یا پھر مچھروں سے بچنے کے لے لوشن ان کے سامنے لگاتےہیں۔ اس طرح یہ نقالی کا عمل ہوا۔ لیکن دوسرا خیال یہ ہے کہ چمپانزی جانتے ہیں کہ کس زخم میں کونسا کیڑا علاج بن سکتا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کیڑوں کا مرہم زخم یا جلن کم کرسکتا ہے۔
اس طرح کا رحجان انسانوں میں ہی دیکھا گیا ہے۔ ماہرین اگلے مرحلے میں جانوروں پر لگائے گئے کیڑوں کے بچے کچھے اجزا پر تحقیقی کریں گے۔ اگران کیڑوں کی زخموں میں کوئی فائدہ سامنے آتا ہے تو پہلی مرتبہ ہم انسان جانوروں سے طبی اسباق سیکھیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
