
امریکی صدر جوبائیڈن نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں موجود امریکی اہلکار کو رہا کریں۔
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کو طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آخری یرغمال امریکی کو فوری طور پر رہا کریں جب تک امریکی آزاد نہیں ہو جاتا، افغانستان میں عسکریت پسندوں کی حکمرانی کو تسلیم کرنے کی کوئی امید نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اعلان امریکی بحریہ کے ایک تجربہ کار افسر مارک فریچس کے اغوا کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر سامنے آیا ہے جس نے افغانستان میں سول انجینئر کے طور پر کام کرتے ہوئے ایک دہائی گزاری تھی۔
بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان مارک کو فوری طور پر رہا کریں اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے جائزمطالبات پر غور کیا جائے۔ موجودہ صورتحال بات چیت کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی یا کسی بھی بے گناہ شہری کو خطرہ لاحق ہونا ہمیشہ ناقابل قبول رہا ہے، اور یرغمال بنانا ایک خاص ظلم اور بزدلی ہے۔
یاد رہے، امریکہ نے اگست میں افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کر لیا تھا، دو دہائیوں سے زائد کی جنگ جو کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکی قیادت میں شروع ہوئی تھی اور طالبان کے دوبارہ بر سر اقتدار آنے پر ختم ہو گئی۔
واشنگٹن نے بارہا طالبان سے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے تسلیم کیے جانے سے پہلے اسے قانونی حیثیت حاصل کرنا ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News