
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن 2022 کے دوران کہا کہ مہاتما گاندھی چاہتے تھے کہ کانگریس نہ ہو۔
نریندر مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس نہ ہوتی تو ایمرجنسی کا داغ نہ ہوتا، نسل پرستی اور علاقائی تعصب کی کھائی اتنی گہری نہیں ہوتی، اگر کانگریس نہ ہوتی تو سکھوں کا قتل عام نہ ہوتا۔
وزیر اعظم مودی نے راجیہ سبھا میں کہا کہ یہاں کہا گیا، کانگریس نہ ہوتی، تو کیا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی چاہتے تھے، نہیں معلوم تھا کہ اگر وہ (کانگریس) قائم رہے تو کیا ہوگا اور وہ انہیں پہلے ہی ختم کرنا چاہتے تھے۔
“اگر مہاتما گاندھی کی خواہش کے مطابق کانگریس نہیں ہوتی تو جمہوریت ’ونش واد‘ سے آزاد ہوجاتی اور ہندوستان غیر ملکی نظریہ اپنانے کے بجائے قومی تجاویز کے راستے پر چلتا۔”
اپوزیشن کے مہنگائی کے سوالوں پر وزیر اعظم مودی نے امریکہ، برطانیہ سمیت 19 ممالک میں وسیع پیمانے پر مہنگائی کی پریشانی کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا بحران کے باوجود ہم نے ملک میں مہنگائی کو روکنے کی کوشش کی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ یو پی اے کے وقت میں ملک میں مہنگائی ڈبل ڈیجٹ میں تھی، اس وقت مہنگائی عروج پر تھی۔ ہم نے مہنگائی کو ایک حد تک روکنے کی کوشش کی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’الگ الگ وزارت کی پی ایل آئی اسکیم سے ملک میں مینوفیکچرنگ کو طاقت ملی۔ ہندوستان اب لیڈنگ موبائل مینوفیکچرر بن گیا ہے اور ایکسپورٹ میں بھی اس کا تعاون بڑھ رہا ہے۔
مودی کا کہنا تھا کہ کہ اسی کورونا بحران میں پانچ کروڑ نلوں میں پانی پہنچانے کا کام کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News