
افریقی ملک برکینا فاسو میں گزشتہ ہفتے فوج کی جانب سے تختہ الٹنے کے بعد افریقی ممالک کی یونین کی سلامتی کونسل نے رکنیت معطل کر دی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 55 افریقی ممالک پر مشتمل افریقن یونین کی سلامتی کونسل نے برکینا فاسو میں جمہوری حکومت پر فوج کے قبضے کے بعد کل رات رکنیت معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
افریقن یونین کی سلامتی کونسل کے اعلانیے کے مطابق یونین کے تمام 55 ممالک برکینا فاسو کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات اور سرگرمیاں منقطع کر دیں گے۔
افریقن یونین کی سلامتی کونسل کے اس اعلان کے بعد مغربی افریقی علاقائی بلاک نے بھی برکینا فاسو کو اپنے بلاک سے خارج کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے برکینا فاسو کی فوج کے لیفٹیننٹ کرنل ہینری سانڈائگو کی قیادت میں فوجی دستے نے جمہوری اقتدار کی بساط لپیٹ کر آئین کو معطل کر دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوج نے برکینا فاسو کی نیشنل اسمبلی کے صدر ، وزیر اعظم اور دیگر اعلیٰ حکومتی ارکان کا ان کے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
گزشتہ پیر کو لیفٹیننٹ کرنل ہینری سانڈائگو نے حکومتی تختہ الٹنے کے فوراً بعد صدر سے بزور طاقت استعفیٰ لیا گیا تھا۔
لیفٹیننٹ کرنل ہینری سانڈائگو نے ملک کی باگ دوڑ سنبھالنے بعد اپنے پہلے ٹی وی خطاب میں کہا تھا کہ ملک کی سالمیت کے لئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، حالات بہتر ہوتے ہی ملکی آئین بحال کر دیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ کرنل ہینری سانڈائگو نے اپنے خطاب میں آئین کی بحالی کے حوالے سے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا۔
واضح رہے کہ افریقہ کے خطے میں سیاسی اور جمہوری اقتدار پر گزشتہ چند عرصے سے افواج کی جانب سے مداخلت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، فوج نے نہ صرف ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا بلکہ سیاسی شخصیات پر بھی قدغن لگائی ہیں۔
برکینا فاسو کے علاہ مالی ، سوڈان ، چاڈ اور گنی میں فوج نے سویلین حکومتوں کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا ہے۔
افریقی ممالک میں فوج کی اقتدار کی بڑھتی ہوئی ہوس کے باعث براعظم افریقہ میں دو دہائیوں سے جمہوری پیش رفت کے اختتام کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News