
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ تشخیص ہمیشہ علاج سے سستی اور بہترہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں پنجاب تھیلیسیمیاء اینڈ ادرجنیٹک ڈس آرڈرپریونشن اینڈریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام تھیلیسیمیاء اور تشخیص کے موضوع پر ورکشاپ میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی ہے۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے آگاہی ورکشاپ کے دوران مختلف رفاعی تنظیموں کے نمائندگان میں اعزازی شیلڈزبھی تقسیم کیے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت تھیلسیمیاء کے مریضوں کو صحت کی بہترسہولیات فراہم کررہی ہے۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ شادی سے قبل تھیلیسیمیاء کے تشخیصی ٹیسٹ کا قانون جلد منظورہوجائے گا، پنجاب میں تھیلسیمیاء سمیت دیگرموروثی بیماریوں کے علاج کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔
ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تھیلسیمیاء کی تشخیص کا جامع پروگرام چلایا جارہا ہے، پنجاب کے تمام اضلاع میں تھیلیسیماء کے تشخیصی ٹیسٹوں کی سہولت دستیاب ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان میں تھیلیسمیاء کی آگاہی کیلئے 1994میں کام شروع کیا گیا جبکہ پاکستان میں تھیلیسیماء کی تشخیص قبل ازپیدائش کا پہلا ٹیسٹ1994میں کیا گیا تھا۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ ہم پہلی بار تھیلسیمیاء کی معاشرہ میں آگاہی پھیلانے کیلئے بیس کیمپ کے ٹو پر گئے، تھیلیسمیاء کے دوکیرئیرزکی آپس میں شادی نہیں ہوی چاہئے۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ عوام میں آگاہی پھیلانا بھی عبادت کے مترادف ہے، قبل ازپیدائش تشخیص ہرانسان کا بنیادی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تشخیص ہمیشہ علاج سے سستی اور بہترہوتی ہے، یہاں سے جانے والے ہرانسان کی معاشرہ میں تھیلسیمیاء بارے آگاہی پھیلانا بنیادی ذمے داری بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ آگاہی ورکشاپ میں وائس چانسلرفاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرعامرزمان خان،ڈی جی پنجاب تھیلیسمیاء اینڈادرجنیٹک ڈس آرڈرپریونشن اینڈریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹرحسین جعفری،ایم ایس گنگارام ہسپتال ڈاکٹراطہر،ڈاکٹریاسمین احسان،پروفیسرجاویدچوہدری اور تھیلیسمیاء کی مختلف رفاعی تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News