ہمارے دانتوں کا سفید بیرونی حصہ قدرتی معدن پر مشتمل ہوتا ہے اور اسے بدن کی سب سے سخت شے قرار دیا جاتا ہے۔ لیکن کئی وجوہ سے یہ خراب اور شکستہ ہوجاتا ہے۔ اب ماہرین نے مصنوعی اینامل بنایا ہے جو اصل سے بھی مضبوط اور سخت ہے۔
انسانی دانت کا انتہائی بیرونی حصہ یا اینامل صرف چند ملی میٹر ہی موٹا ہوتا ہے لیکن جانداروں میں سب سے مضبوط شے بھی ہے۔ یہ اپنی دیرپا سختی اور مضبوطی میں لاجواب ہوتا ہے۔ اس کی ساخت بہت پیچیدہ ہوتی ہے کیونکہ یہ ہائیڈروکسی ایپاٹائٹ نینووائر کے ساتھ میگنیشئیم اور کیلشیئم فاسفیٹ پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک عرصے سے مصنوعی اینامل بنانے میں کئی مشکلات درپیش تھیں۔
بیجنگ میں واقع بائی ہینگ یونیورسٹی کے سائنسداں ہیوائی ژیاؤ اور ان کے ساتھیوں نے کثیر سطحی ساخت بناتے ہوئے عین انسانی اینامل کی انجینیئرنگ کی ہے۔ اس اہم ایجاد کو آرٹیفیشل ٹوتھ اینامل (اے ٹی ای) کانام دیا گیا ہے۔ یہ بھی ہائیڈروکسی ایپاٹائٹ نینووائر سے بنایا گیا ہے۔ اس کی تیاری پولی وینائل الکحل کی موجودگی میں فریز یعنی مجمند کیا گیا ہے۔ اس طرح ایٹمی اور خردبینی سطح پر یہ حقیقی اینامل جیسا ہے جبکہ اس کی مضبوطی اور سختی اس سے بھی زیادہ ہے۔
اگلے مرحلے میں اسے کئی طرح کے ٹیسٹوں سے گزارا گیا ہے اور اس کی شاندار افادیت سامنے آئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
