 
                                                                              پی ٹی اے کی جانب سے کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹس فوری طور پر بلاک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے قوانین بنائے جارہے ہیں اور بہت سے ممالک نے اپنی کرپٹو کرنسی بھی متعارف کروادی ہے اور اس کے لیے قوانین بھی موجود ہیں لیکن ان کا استعمال بہت کم ہے بہرحال دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی میں ادائیگیاں ہورہی ہیں لیکن پاکستان میں کرپٹو کرنسی پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ اسٹیٹ بینک نے کرپٹوکرنسی پر مکمل پابندی کی سفارش کردی
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے دنیا کی سب سے بڑی دیجیٹل کرنسی ’کرپٹو‘ کی ویب سائٹس فوری طور پر بلاک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت سے رائے بھی مانگی گئی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی جانب سے ایک ہزار 540 کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹس بلاک کرنے کے لیے بھیجیں گئی ہیں لیکن ہم اسے فوری طور پر بلاک نہیں کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2021 میں کرپٹو کرنسی سےادائیگیوں میں340 فیصد اضافہ
پی ٹی اے حکام نے مزید کہا کہ کرپٹو کرنسی کی ویب سائٹ کو فوری طور پر بلاک نہ کرنے کے درمیان قانون حائل ہے کیوں کہ ہمیں جو قانونی حوالہ موصول ہوا ہے وہ بہت کمزور ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کی بنیاد پر کرپٹو کرنسی کی ساری ویب سائٹس بند نہیں کی جاسکتیں اور اس حوالے سے جب تک کوئی واضح میکنیزم نہیں بن جاتا ، یہ ویب سائٹس بند نہیں ہوں گی جب کہ ہم نے اس ڈیجیٹل کرنسی کے مستقبل کے حوالے سے متعلقہ اداروں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی کیپٹل جمیل احمد خان نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے دوران بتایا کہ پاکستان میں 30 ہزار افراد کرپٹو کرنسی کا کاروبار کر رہے ہیں اور بہت سے لوگوں نے اس کاروبار کو سمجھے بغیر سرمایہ کاری کی اور نقصان اٹھایا، ایک سال میں اس کاروبار میں لوگوں کو 20 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 